اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہےکہ اسٹیٹ بینک اپنے طور پر فیصلے کررہا ہے اور مصنوعی طریقے سے ڈالر کو کنٹرول نہیں کرے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان پر غیر ملکی قرضے 95 ارب ڈالر تک جاپہنچا ہے، ہم نے ڈالر سستا کرکے اپنی پیداوار تباہ کرلی، پاکستان ڈالر سستا کرنے کی وجہ سے گندم برآمد نہیں کرسکتا، ڈالر سستا کرنے سے انٹرنیشنل پیداواری یونٹ کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے، پاکستان میں ڈالر سستا ہونے کی وجہ سے جوتا بننا بند ہوگیا اور ٹیکسٹائل برباد ہوگئیں، ٹیکسٹائل یونٹ کباڑ دام بک گئے، ڈالر سستا ہونے کی وجہ سے ترسیلات زر بڑھیں گی۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال 19 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا، ڈالر کا معاملہ طلب اور رسد سے جڑا ہوا ہے، ڈالر کی طلب زیادہ ہے اور دستیاب کم ہے، ماضی میں مصنوعی طریقے سے روپے کی قدر برقرار اور ڈالر کی کم رکھی جاتی تھی مگر اسٹیٹ بینک اب اپنے طور پر فیصلے کررہا ہے اور مصنوعی طریقے سے اسٹیٹ بینک ڈالر کو کنٹرول نہیں کرے گا۔