عرب شیوخ کے ساتھ مفرور ناصر لوتھا کو بھی شکار کا پرمٹ جاری

کراچی (رپورٹ: نواز بھٹو) سندھ کے میگا منی لانڈرنگ کیس میں مفرور سمٹ بینک کے چیئرمین ناصرعبداللہ لوتھا سمیت عرب ممالک کے شاہی خاندانوں کے 13 عرب شیوخ کو سندھ میں شکار کے لئے پرمٹ جاری کرتے ہوئے علاقے الاٹ کر دئیے گئے۔ناصر لوتھا گرفتار نہ کئے جانے کے خفیہ معاہدے پر دسمبر کے وسط میں شکار کے لئے الاٹ کئے گئے ضلع ٹھٹہ پہنچیں گے۔لوتھا کے ملازمین اورنامزد افراد نے پہنچ کرشکارشروع کردیا ہے۔ محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے حکام اور ملازمین کو کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کرنےکی ہدایات جاری گئی ہیں۔ شکار کے لئے ہر علاقے کی الاٹمنٹ فیس ایک لاکھ امریکی ڈالر مقرر کر دی گئی ۔ شکار کے لئے آنے والے 10 روز میں 100 تلور شکار کر سکیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کی طرف سے ہدایات موصول ہونے کے بعد محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ نے صوبے کے مختلف اضلاع میں نایاب پرندے تلور کے شکار کے لئے 13 پرمٹ جاری کر دئیے ہیں۔ شکار کے لئے آنے والے عرب شیوخ کے لئے سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں ضابطہ اخلاق بھی جاری کردیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے متعلقہ محکموں کو ارسال کئے گئے لیٹر میں ہدایت کی گئی ہے کہ تحفظ جنگلی حیات کے قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کو 2018/19 کے شکار کے سیزن کے لئے پرمٹ جاری کریں۔ شکار کے لئے جاری ضابطہ اخلاق میں کہا گیاہے کہ کوئی بھی شکاری الاٹ کئے گئے علاقے کی سرحد پار نہیں کرے گا۔محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عرب شیوخ آئندہ ہفتے شکار کے لئے سندھ کے مختلف اضلاع میں پہنچیں گے۔ پرمٹ میں دی گئی شرائط کے مطابق وہ یہاں صرف 10 روز قیام کر سکیں گے اور ہر پرمٹ پر 100 تلور شکار کر سکیں گے۔ حاصل کی جانے والی دستاویزات کے مطابق سندھ کے میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں مفرور قرار دئیے جانے والے سمٹ بینک کے چیئرمین ناصر عبداللہ لوتھا کو شکار کے لئے ضلع ٹھٹہ الاٹ کیا گیا ہے ۔جاری کئے گئے پرمٹ کے مطابق ناصر لوتھاجنگ شاہی اور شاہ بندر میں شکا ر نہیں کر سکیں گے ۔ناصر عبداللہ لوتھا کے لئے وزارت خارجہ کی طرف سے جو لیٹر جاری کیا گیا ہے اس کا لیٹر نمبر No.DCP(P&I)19/6/2018-19 (Allocations /UAE) ہے۔ناصر لوتھا کے شکار کے پرمٹ کے لئے متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے کی طرف لیٹر ارسال کیا گیا تھا جس کو پرمٹ کے اجرا کے بعد جوابی لیٹر کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے۔ ناصر عبداللہ لوتھا منی لانڈرنگ کیس میں مفرور ہے اور بینکنگ کورٹ نے ملزمان عدنان جاوید، محمد عمیر اور دیگر سمیت ناصر لوتھا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔جے آئی ٹی کے مطابق پانچوں ملزمان جعلی اکانٹس کھولنے اور کھلوانے میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں ، ابتدائی طور پر منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹس کے کیس میں جن 10 افراد کے خلاف ایف آئی آر داخل ہوئی ان میں ناصر عبداللہ حسین لوتھا کا نام شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ناصر لوتھا کا آئندہ ہفتے شکار کے لئے پاکستان آنے کا امکان ہے اور انہیں شاہی خاندان کی مداخلت پر حفاظت سے شکار کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ناصر عبداللہ لوتھا کے ملازمین شکار کے لئے الاٹ کئے جانے والے علاقے میں قائم رہائشگاہ پر پہنچ چکے ہیں اور شکار شروع کر دیا ہے ، تاہم محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے حکام اور عملداروں کو کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کرنے اور خاموش رہنے کی ہدایات جاری گئی ہیں۔ حاصل کی جانے والی دستاویزات کے مطابق بحرین کے بادشاہ خلیفہ شیح حماد بن عیسیٰ بن سلمان کو ضلع جامشورو بمعہ تحصیل تھانہ بولا خان، کوٹری مانجھند اور سیوھن شکار کے لئے الاٹ کئے گئے ہیں۔ متحدہ عرب عمارات کے نائب وزیر اعظم شیخ سلطان بن زید النہیان کو ضلع خیرپور بمعہ کوٹ ڈجی الاٹ کیا گیا ہے وہ نارا کینال کو عبور نہیں کریں گے۔ بحرین کے بادشاہ کے چچا خلیفہ شیخ ابراہیم بن حماد بن عبداللہ کو ضلع سجاول کی تحصیل شاہبندر کا علاقہ الاٹ کیا گیا ہے۔بحرین کے بادشاہ کے مشیر برائے دفاع خلیفہ شیخ عبداللہ بن سلمان کو ضلع سجاول کی تحصیل جاتی کا علاقہ الاٹ کیا گیا ہے۔ ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان کو ضلع سکھر ،گھوٹکی، سانگھڑ اور ضلع نوابشاہ کے علاقے الاٹ کئے گئے ہیں۔ دبئی کے شاہی خاندان کے رکن اور ڈپٹی چیف پولیس اور جنرل سیکیورٹی میجر جنرل شیخ احمد بن راشد المخطوم کو ضلع تھرپارکر مٹھی ننگر پارکر کے علاقے الاٹ کئے گئے ہیں انہیں محفوظ قرار دئیے جانے والے علاقے میں شکار کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ بحرین کے بادشاہ خلیفہ شیح حماد بن عیسیٰ بن سلمان کے چچا زاد بھائی اور وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل خلیفہ شیخ راشد بن عبداللہ کو ضلع نوشہروفیروز کا علاقہ الاٹ کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کے شہزادہ منصور بن محمدایس عبدالرحمٰن السعود کو ضلع کشمورکا علاقہ الاٹ کیا گیا ہے۔ بحرین کے بادشاہ کے چچا زاد بھائی اور حکمراں خاندان کے رکن خلیفہ شیخ احمد بن علی کو ضلع حیدرآباد، ملیر کے علاقے الاٹ کئے گئے ہیں تاہم وہ چھاونی کے علاقے اور دھابیجی میں شکار نہیں کر سکیں گے۔ شاہی خاندان کے طرف سے تلور کے شکار کے لئے مغربی ریجن کے نمائندے شیخ حماد بن زید النہیان کو تحصیل خیرپور ناتھن شاہ، جوہی، ضلع دادو کی یونین کونسل فرید آباد، ضلع لاڑکانہ کی غیبی دیرو، ضلع شہداد کوٹ اور خیرپور کے علاقے الاٹ کئے گئے ہیں۔ دبئی کے حکمراں خاندان کے رکن شیخ راشد بن خلیفہ المخطوم کو ضلع بدین ، جنگشاہی ضلع ٹھٹہ اور دھابیجی ضلع ملیر کے علاقے الاٹ کئے گئے ہیں۔قطر کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے شیخ عبد الرحمٰن بن حماد الثانی کو ضلع میر پور خاص کا علاقہ شکار کے لئے الاٹ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر سیکریٹری محکمہ تحفظ حیات سہیل اکبر شاہ کا کہنا ہے کہ شکار سے متعلق سپریم کورٹ کی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے گا کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

Comments (0)
Add Comment