رسالپور (نامہ نگار ) صد ر پاکستان عارف علوی کا دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک آمد مولاناحامدالحق سے ان کے والد مولانا سمیع الحق شہید کی وفات پر فاتحہ خوانی کی صدر عارف علوی شہید مولانا سمیع الحق شہید کی قبر پر گئے اور فاتحہ خونی کی صدر عارف علوی نے کہا کہ مولا نا سمیع الحق کی جمہوریت کے لئے انکی خدمات نمایاں ہے مولانا صاحب کے خاندان کی 73 کے آئین میں دستخط بھی موجود ہے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ مولانا صاحب کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائیگا حکومت ہر ممکن تعاون جاری رکھے گایقینا مولانا سمیع الحق شہید کی موت پاکستان کیلئے بہت بڑا سانحہ ہے صدر پاکستان عارف علوی نے مزید کہا کہ مولانا صاحب دفاع پاکستان کونسل کے چئیر مین رہے ان کا پاکستان کے لئے کافی خدمات کئے اس موقع پر فرزند مولانا سمیع الحق شہید مولانا حامد الحق حقانی نے صدر پاکستان سے کہا کہ ایک مہینہ سے ذیادہ ہو گئے مگر پنجاب پولیس نے ابھی تک اس کیس میں کسی قسم کی پیش رفت نہیں کی مولانا صاحب کو بھارت اور افغانستان میں موجود غیر ملکی ایجنٹ کے زریعے سر کی قیمت ادا کرکے سازش کے تحت قتل کروایا گیا مولانا صاحب کو تھریٹ الرٹ پہلے سے موجود تھا مگر مولانا صاحب بیمار ہو گئے ایف آئی سی میں اسے داخل کر وا دیا گیا 4 مہینے بعد جب وہ صحت یاب ہوئے تو ہم سیکیورٹی تھریٹ بھول گئے تھے مولانا حامد الحق نے مزید کہا کہ مولانا صاحب بغیر سیکیورٹی کے جایا کرتے تھے اب ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ مولانا صاحب کے قاتلوں کو جلد گرفتار کریں صدر عارف علوی نے یقین دہانی کروائی کے وزیر اعظم عمران خان سے حصوصی ملاقات میں بتاؤں گا اور مولانا صاحب کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گے صدر عارف علوی کی آمد پر ان کیساتھ آئے سیکیورٹی اہلکاروں اور مقامی پولیس نے صحافیوں کو کوریج سے روک دیا جبکہ دھکم پیل بھی ہوئی تاہم صحافی اپنی فرائض منصبی انداز سے نبھاتے ہوئے اپنی کوریج کی جس پر مقامی پولیس کا رویہ دیکھ کر صحافیوں نے احتجاج کیا۔