ڈی آئی جی لاڑکانہ کوسنگین دھمکیاں دینے کی تحقیقات شروع

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عدالتی حکم پر ہٹائے گئے پولیس افسر کی جانب سے ڈی آئی جی لاڑکانہ کو فون کر کے دھکمیاں دینےکی تحقیقات شروع کر دی گئی ۔تفصیلات کے مطابق چند روز قبل ڈی آئی جی لاڑکانہ کی سیکورٹی اس وقت سخت کر دی گئی جب نامعلوم نمبر سے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔ابتدائی طور پر معاملے کو خفیہ رکھنے کی کوشش کی گئی اور اس صورتحال سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا گیا جنہوں نے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ جس موبائل فون نمبر سے دھمکی آمیز رمیسج گئے وہ جیکب آباد کے پولیس اہلکار ڈرائیور خالد شاہ کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔پولیس حکام نے ڈرائیور خالد شاہ کو حراست میں لے لیا ۔ذرائع کے مطابق خالد شاہ پچھلے 4 روز سے پولیس تحویل میں ہے تفتیش کے دوران ا خالد شاہ نے اس نمبر اور کالز سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔مزید معلوم ہوا کہ مذکورہ نمبر اسلام آباد میں موجود سابق پی ڈی ایس پی غلام احمد اعوان کے پاس ہے جس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ اسلام آباد علاج کیلئے آئے ہیں تاہم ایس ایس پی جیکب آباد نے بیان قلمبند کرانے کے لئے طلب کرلیا ہے جس نے آج (پیر ) پیش ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ رابطہ کرنے پرغلام احمد اعوان نے کہا کہ وہ دل کے عارضے کی وجہ سے راولپنڈی میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ان کو ایس ایس پی جیکب آباد نے طلب کیا ہے۔ایس ایس پی جیکب آباد عبد القیوم پتافی نے تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا ہے۔ رابطہ کرنے پر سی پی او کے ترجمان نے ‘‘امت’’ کو بتایا کہ کہ ڈی آئی جی لاڑکانہ کو دھمکی آمیز کالز موصول ہونے کی تحقیقات کی جا رہی ہے جو آئندہ دو روز میں مکمل کر لی جائے گی۔

Comments (0)
Add Comment