لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) گورنر ہاؤس لاہور کی دیواریں گرانے اور جنگلے اتارنے کا عمل شروع کر دیا گیا ۔یہ اقدام وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر کیا گیا ۔ الحمرا کے سامنے مال روڈ پر دیواریں گر کر جنگلے بھی اتار دئیے گئے۔ اب وہاں حفاظتی جنگلہ لگایا جائے گا۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق گورنر آفس مکمل طور پر ختم کرنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ابھی تک گورنر ہاؤس کی عمارت کے اندرونی حصوں کو درخواست کے ذریعے مخصوص اوقات میں دکھانے کی تجویز ہے۔ گورنر ہاؤس کے باغات سیروتفریح کے لئے پہلے ہی کھولے جا چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کو کمیٹی کی جانب سے گورنر ہاؤس میں متعدد اقدامات کی سفارش کی گئی ہے۔ وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی نے گورنر ہاؤس میں میوزیم، آرٹ گیلری اور بوٹینیکل گارڈن کی تجویز دی ہے۔گورنر ہاؤس سے گورنر آفس ختم ہونے کی صورت میں اس عمارت کا چارج گورنر پنجاب کے پاس رہے گا، اگر گورنر ہاؤس سے گورنر آفس کو ختم کیا جاتا ہے تو پھر ایوان وزیر اعلیٰ کی عمارت کو اس مقصد کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے، تمام آپشنز پر ابھی بحث چل رہی ہے، حتمی فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کریں گے۔دریں اثنا گورنر ہاؤس اس اتوار بھی شہریوں کے لئے کھلا رہا، شہریوں نے خوب ہلہ گلہ کیا۔سیرکے لیے آنے والوں نے گورنر ہاؤس کی دیوار گرانے کے اقدام کو مسترد کر دیا۔صبح 11 بجے ہی گورنر ہاؤس کے دروازے کھول دئیے گئے، لاہور سمیت دوسرے شہروں کے لوگ فیملیز اور سکول ٹرپ کے ہمراہ گورنر ہاؤس کی سیر کو پہنچے۔اس موقع پر شہریوں کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس کے پارک کے ساتھ ساتھ عمارت کو بھی کھول دینا چاہئے۔شہریوں نے کہا کہ اگر حکومت گورنر ہاؤس کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تو دیوار گرائے بغیر بھی اسے ممکن بنایا جا سکتا ہے، دیوار گرانے سے سیکورٹی رسک بڑھ جائے گا۔