متحدہ لندن کے 2 ٹارگٹ کلر گرفتار – جدید مدفون اسلحہ برآمد

کراچی (اسٹاف رپورٹر) رینجرز اور پولیس نے گلشن اقبال اور بہادرآباد میں کارروائی کے دوران متحدہ لندن کے 2 ٹارگٹ کلرز کوگرفتارکرکے جدید مدفون اسلحہ برآمد کرلیا۔ترجمان رینجرز کے مطابق رینجرز نے خفیہ اطلاع پر گلشن اقبال کے علاقے ڈسکو بیکری کے قریب کارروائی کرتے ہو ئے ملزم فاروق کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا ۔ ترجمان نے بتایا کہ ملزم کا تعلق متحدہ لندن سے ہے اور ٹارگٹ کلنگ سمیت سنگین جرائم میں ملوث ہے ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ملزم2007میں آگرہ تاج سیکٹرکی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کاحصہ بنا،جس کے بعدملزم ایم کیوایم اورلیاری گینگ وارمیں تصادم میں ملوث رہا،ملزم نے2013میں گینگ وارکارند ے یوسف گھانچی کوقتل کیا،2013میں قتل کی8 دیگر وارداتوں میں بھی ملوث رہا۔ ملزم لیاری میں اسلحہ،ایمونیشن کی ترسیل میں بھی ملوث رہا۔ ترجمان نے بتایا کہ 2013میں آپریشن شروع ہونے پرملزم روپوش ہوگیااور اس نے ایم کیوایم مرکزنائن زیرواورجمعہ گوٹھ میں روپوشی کاٹی ۔ ترجمان نے بتایا کہ ملزم کوقانونی چارہ جوئی کے لئے پولیس کے حوالے کردیاگیا۔ بہادرآباد پولیس نے ٹیپو سلطان روڈ فاطمہ چورنگی کے قریب دوران چیکنگ ایک مشتبہ شخص کو دیکھ کر روکنے کی کوشش کی جس پر ملزم نے پولیس پر فائرنگ کردی پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہو ئے ملزم نسیم عرف بلڈر کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا ،ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر میہسر نے بتایا کہ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ملزم کا تعلق متحدہ لندن سے ہے اور وہ تنظیم کا سرگرم کارکن ہو نے کے ساتھ ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر سنگین جرائم میں بھی ملوث ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش کے دوران ملزم نے ہل پارک میں اسلحہ چھپانے کا انکشاف کیا ، جس پر پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر چھاپہ مارا اور ایک بھاری پتھر کے نیچے دفن لانگ رینج کی روسی ساختہ اسنائپر رائفل، سائلنسر لگی ایک کلاشنکوف، اٹالین ساختہ 2 نائن ایم ایم پستول، 30 بور2 پستول، میگزین، گولیاں اور دیگر سامان برآمد کرلیا۔ ایس ایس پی نے کہا کہ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ سال 2011 میں ملزم کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مومن آباد کے علاقے اورنگی ٹاؤن سے گرفتار کیا تھا اور اس کے قبضے سے 5 کلاشنکوف سمیت بھاری اسلحہ برآمد ہوا تھا، ملزم اورنگی ٹاؤن رحمت چوک پر ایک ڈاکٹر مظاہر علی قریشی کو قتل کرنے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم نے بتایا کہ کچھ سال قبل ان کی پارٹی اقتدار میں آئی تو این آر او کے ذریعے جہاں دیگر سیکڑوں افراد کے خلاف مقدمات ختم ہوئے ، وہاں اس کے خلاف درج مقدمات بھی ختم ہوگئے تھے اور وہ رہا ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا، تاہم پولیس ملزم سے مزید تفتیش کر رہی ہے۔

Comments (0)
Add Comment