کراچی(اسٹاف رپورٹر)شپ اونر کالج میں نوجوان طالبات کے متنازعہ مقابلے کرانے ، اساتذہ و عملے کو دھمکانے اور طلبہ سے فیس وصول کرنے پر پرنسپل کے خلاف تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی۔امت کو حاصل مکتوب کے مطابق پاکستان شپ اونرز کالج کے اساتذہ کی تحریری شکایت پر سیکرٹری کالجز کی ہدایت پر ڈی جی کالجز نے سابق ریجنل ڈائریکٹر کالجز سکھر پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری کی سربراہی میں پروفیسر شفقت حسین خادم اور سابق ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی پروفیسر نجمہ نیاز پر مشتمل تین رکنی انکوائری کمیٹی قائم کردی، جو الزامات کی تحقیقات کرے گی۔ کالج اساتذہ کی جانب سے سیکرٹری تعلیم کالجز کو تحریری درخواست میں پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین ثانی پر اختیارات کے ناجائز استعمال ، کالج میں بیرونی عناصر کی جانب سے قابل اعتراض مخلوط پروگرام منعقد کرنے ، اساتذہ اور دیگر عملے کے ساتھ توہین آمیز رویّہ روا رکھنے سمیت متعدد الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات اور ان کی بحیثیت پرنسپل برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے شپ اونرز کالجز میں گزشتہ دنوں لڑکیوں اور لڑکوں کے درمیان مارشل آرٹ کے متنازعہ مقابلوں کے بعد پرنسپل پروفیسر ثانی کے خلاف طلباء اور اساتذہ تنظیموں کی جانب سے شدید ردّعمل سامنے آیا تھا۔واضح رہے کہ چند سال قبل بھی جب پروفیسر صلاح الدین ثانی قائد ملّت گورنمنٹ کالج کے پرنسپل تھے، پر اسی نوعیت کے الزامات لگے تھے ،جن کی تحقیقات کے بعد انہیں پرنسپل کے عہدے سے ہٹاکر اندرون سندھ تبادلہ بھی کردیا گیا تھا، مگر اس وقت کے وزیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم کی حمایت حاصل کر کے وہ ان احکامات پر عملدرآمد رکوانے میں کامیاب ہوگئے تھے اور بعد ازاں شپ اونرز کالج کے پرنسپل مقرّر کردئیے گئے تھے۔ معلوم رہے کہ گزشتہ دنوں شپ اونر کالج میں مختلف مقابلوں کے دوران طالبات کو غیر متعلقہ جوانوں کے ساتھ مختلف سرگرمیاں کرائی گئی تھیں ۔