شہری کا اکائونٹ منجمند کرنے پر ہائیکورٹ کا اظہار برہمی۔جواب طلب

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شہری عطاء الرحمان کا بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے سے متعلق اسٹیٹ بینک اور دیگر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک، بینک اسلامی اور دیگر سے جواب طلب کرلیا۔اسٹیٹ بینک کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عطاءالرحمان کا نام اقوام متحدہ کی مشکوک افراد کی فہرست میں شامل ہے۔وفاقی حکومت کی آبزرویشن کے بعد عطاالرحمان کا بینک اکاونٹ منجمد کیا گیا۔جسٹس محمد علی مظہرنے استفسار کیا کہ شہری نے کیا جرم کیا۔یونائیٹڈ نیشن نے کچھ تو بتایا ہوگا؟ اسٹیٹ بینک کے وکیل نے بتایا کہ یہ نہیں معلوم عطا الرحمان کن سرگرمیوں میں ملوث ہے، جسٹس محمد علی مظہر سے ریماکس دیئے شہری اگر دہشت گردوں کی سہولت کاری میں ملوث ہے ، تو 10سال سزا ہوسکتی ہے۔ دہشت گردوں کو کسی قسم کی سہولت فراہم کی تو کیس بنایا ہوتا۔بینک اکاؤنٹ کیوں منجمد کیا۔عدالت نے اسٹیٹ بینک، بینک اسلامی اور دیگر سے جواب طلب کرلیا۔دریں اثنا ہائی کورٹ نے یوریا کھاد بلیک مارکیٹ میں فروخت کر کے قومی خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے سے متعلق کرپشن ریفرنس میں ملزم گل شیر چاچڑ اور انعام الدین مروت کی درخواست ضمانت مسترد، جبکہ شریک ملزم آفاق الدین کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزم گل شیر چاچڑ کا جیل میں علاج کرنے کا حکم دیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment