اسلام آباد ( امت نیوز ) بے گناہ افراد پر کریک ڈاؤن قابل مذمت ہے۔ علماءو مشائخ کی گرفتاری اور مساجد کی تالا بندی کا سلسلہ روکاجائے ۔یہ بات ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مشاورتی اجلاس کے اعلامیے میں کہی گئی ہے ۔یہ اجلاس البصیرہ اسلام آباد میں منعقد ہوا جس کی صدارت کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیرنے کی۔ اجلاس میں کونسل کے سینئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی ، کونسل کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ثاقب اکبر، جے یو پی کے سیکریٹری جنرل سید صفدر گیلانی ، اسلامی تحریک پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی اور کونسل کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل نذیر جنجوعہ نے شرکت کی ۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کونسل پاکستان میں آئینی و قانونی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے ۔ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں ادارے بھی قانون و آئین اور انسانی حقوق کا احترام کریں۔ حکومت عوام کی مذہبی عقیدتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اقدامات کرے ۔اعلامیے میں مذہبی کارکنوں کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کی توہین اور انہیں اذیت پہنچانے کے واقعات کی سخت مذمت کی گئی ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں سے مساجد کی تالا بندی کی خبریں تشویش ناک ہیں ۔ اعلامیے میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ علماومشائخ اور آئمہ مساجد کے احترام کو ملحوظ رکھے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کونسل کے زیر اہتمام آئین و قانون اور شریعت اسلامیہ کے ماہرین کا اجلاس جلد بلایا جائے گا جس میں سپریم کورٹ کے توہین رسالت سے متعلق فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا ۔ مشاورتی اجلاس میں اس امر پر اظہار افسوس کیا گیا کہ پاکستان میں بعض قوتیں اسرائیل کی ناجائز ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ پاکستان کے عوام اور مذہبی قوتیں اس کے خلاف مزاحمت کریں گی ۔ کونسل کے قائدین نے فیصلہ کیا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے فرامین کی روشنی میں فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع جاری رکھا جائے گا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ 13 دسمبر 2018 کو فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ایک کانفرنس اسلام آباد میں منعقد کی جائے گی جس سے کونسل کے قائدین اور اہم سیاسی شخصیات خطاب کریں گی ۔