کراچی(رپورٹ فرحان راجپوت)نیب کے تفتیش کاروں نے کریم آباد اسماعیلی کوآپریٹیو سوسائٹی میں رفاہی پلاٹ کو کمرشل مقاصد میں تبدیل کر کے قومی خزانے کو 80 کروڑ روپے کا چونا لگانے میں ملوث 15ملزمان کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت دیگر اداروں سے ملنے والے تحریری شواہد احتساب عدالت میں جمع کرا دئیے ہیں۔اسکینڈل میں عبوری ضمانتوں پر آزاد6 ملزمان کی سندھ ہائی کورٹ سے ضمانتیں منسوخ کرانے کی تیاری بھی کر لی ہے۔ریکارڈ کے مطابق نیب حکام کو اسماعیلی کوآپریٹیو سوسائٹی کے اراکین نے شکایت درج کرائی کہ کریم آباد اسماعیلی کوآپریٹیو سوسائٹی میں رفاہی پلاٹ کو کمرشل مقاصد میں تبدیل کر کے عمارت اور دکانیں تعمیر کرا دیں گئی ہیں۔ نیب کے اعلی حکام نے انکوائری کے احکامات جاری کیے تو تفتیش کاروں کو سوسائٹی کے رفاہی پلاٹ کو کمرشل مقاصد میں تبدیل کرنے کے ٹھوس شواہد مل گئے جس کے بعد تحقیقات عمل میں لائی گئیں ، ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر ہوگیا ہے۔ نیب نے ریفرنس میں 15ملزمان کو نامزد کیا ہے، جن میں سوسائٹی کی انتظامیہ کے ارکان برکت علی،نظار علی فضوانی،امین فضوانی،عیسی خان، نظر علی،شوکت حسین،ذوالفقار حسین،سید حجن شاہ،حمید اللہ شیخ،پرویز اختر خان،سید مظہر علی شاہ،کریم فرشتہ،وزیر علی نورانی،سکندر علی اور محمد علی شامل ہیں۔ نیب کا کہنا ہے کہ سوسائٹی کی انتظامیہ برکت علی سمیت دیگر ملزمان نے ایس بی سی اے سمیت دیگر اداروں کے ملزمان کے ساتھ مل کر کریم آباد بلاک 3اسکیم 16اسماعیلی ملٹی پرپس کوآپریٹیو سوسائٹی 40172اسکوائر یارڈ رفاہی پلاٹ کو کمرشل استعمال میں تبدیل کرایا اور ایس بی سی اے سے نقشہ حاصل کر لیا، جس کے بعد ملزمان نے رفاہی پلاٹ پر چائناکٹنگ کر کے بڑی تعداد میں دکانیں اور عمارت تعمیر کر دی پھر ملزمان نے کروڑوں روپے کے عوض دکانیں لوگوں کو دے دیں۔ ملزمان غیر قانونی اقدام کے مرتکب ہوئے ملزمان نے گزشتہ 10سال سے سوسائٹی میں انتخابات ہی نہیں کرائے ہیں۔ سوسائٹی میں ایک ہی گروپ عہدوں پر براجمان ہے۔ نیب کے ایکشن کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے غیر قانونی طور پر منظور ہونے والا نقشہ منسوخ کر دیا ہے اور رفاہی پلاٹ کو اصل حالت میں بحال کرنے کے لئے دستاویزات نیب کے حوالے کر د ی ہیں۔ نیب کے تفتیش کاروں نے دیگر اداروں سے ملزمان کے خلاف دستاویزای شواہد بھی حاصل کر لیے ہیں اور ٹھوس شواہد پر مبنی فائل احتساب عدالت کراچی میں جمع کرا دی ہے، تاکہ ملزمان کو سزا دلائی جاسکے،نیب کے تفتیش کاروں نے عبوری ضمانتوں پر آزاد 6ملزمان برکت علی،نظار علی فضوانی،امین محمد فضوانی، عیسی کریم فرشتہ اور سکندر علی کی ضمانتیں منسوخ کرانے کی تیاری کر لی ہے۔ ٹھوس شواہد سندھ ہائی کورٹ میں جمع کر دئیے جائیں گے تاکہ ملزمان کو جیل بھیجا جاسکے مذکورہ ملزمان اسماعیلی ہیں ،جبکہ نظر علی،شوکت حسین،ذوالفقار حسین،سید حجن شاہ،حمید اللہ شیخ،پرویز اختر خان،سید مظہر علی شاہ اور محمد علی کو گرفتار کر کے جیل منتقل کیا ہوا ہے۔ نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان کا جرم ناقابل معافی ہے ملزمان نے غیر قانونی اقدام کر کے قومی خزانے کو 80کروڑ روپے کا چونا لگایا ہے اور رفاہی پلاٹ پر دکانیں تعمیر کر کے سوسائٹی کے لوگوں کو تفریحی سے محروم کر دیا ہے ایس بی سی اے نے غیر قانونی تعمیر ہونے والی دکانوں کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔