کراچی(رپورٹ :فرحان راجپوت)کے ڈی اے افسر نے اربوں کے پلاٹ ٹھکانے لگانے کا اعتراف کر لیا۔ گلستان جوہر اور نار تھ کراچی میں کے ڈی اے کے 11 پلاٹ فرضی نیلامی کے ذریعےہڑپ کئے گئے ۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر سلیم زیدی نے دوران تحقیقات نیب کو بتایا کہ 2010 میں مذکورہ پلاٹ نیلام ہی نہیں کئے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق کاروباری شخصیات اور بلڈرز کونیلامی سے بے خبر رکھا گیا ملزمان نے غیر قانونی اقدام کو چھپانے کے لیے جعلی منٹس آف میٹنگ تیار کیں ۔ سلیم زیدی کے انکشافات پر مزید گرفتاریاں متوقع ہیں اور نیب نے ریفرنس دائر کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے ۔تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ کے ڈی اے نے مختلف پلاٹ نیلام کرنا تھے جس کیلئے اخبارات کو جاری اشتہارات میں 20قیمتی پلاٹ شامل ہی نہیں کیے گئے ملزمان نےنیلامی میں من پسند افراد کو بٹھاکر پلاٹوں کی بولی بہت زیادہ مقرر کی تاکہ کوئی شہری پلاٹ نہ خرید سکے اس طرح 11 کمرشل پلاٹ ہڑپ کر لیے گئے جن میں گلستان جوہر بلاک 6 میں 400 مربع گزکے پلاٹ نمبر ایس بی 3،ایس بی4،ایس بی5،ایس بی9،ایس بی15،ایس بی18،ایس بی19،ایس بی20 اور ایس بی 21 شامل ہے اسی طرح نار تھ کراچی سیکٹر 315 اےمیں واقع522 مربع گز کاپلاٹ نمبر ایس بی /113 جبکہ سیکٹر D۔5میں 1000 مربع گز کا پیٹرول پمپ اور 9 رہائشی پلاٹ بھی شامل ہیں نیب کے مطابق ملزم سلیم زیدی نے اختیارات کا غلط استعمال کیا اربوں روپے بٹورے ہیں ۔کچھ پلاٹ سلیم زیدی کی ملکیت میں ہی ہیں ملزم نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں جن کی روشنی میں مزید ملزمان کی گرفتاریاں کی جائینگی۔تحقیقات آخری مراحل میں ہیں چیئرمین نیب کی منظوری سے جلد ہی ریفرنس دائر کر دیا جائے گا۔