دکانداروں کی جانب سے شہریوں کو مسروقہ مال خریدنے کی ترغیب

کراچی(اسٹاف رپورٹر)گاڑیوں کے چوری شدہ سائیڈ گلاس کی خرید و فروخت کا سارا کام موبائل فون پر کیا جاتا ہے۔ شہریوں کو آٹو پارٹس کا کام کرنے والے دکاندار چوری کے سائیڈ گلاس خریدنے کی ناصرف ترغیب دیتے ہیں، بلکہ یقین بھی دلاتے ہیں کہ اور وہ کسی بھی پریشانی کا شکار نہیں ہوں گے۔جب کوئی شہری سائیڈ گلاس خریدنے ایسے کسی دکاندار کے پاس جاتا ہے، جو مسروقہ سائیڈ گلاس کی فروخت کا کام بھی کرتا ہے ، تو وہ دکاندار شہری کو اپنی چکنی چپڑی باتوں میں پھنساتا ہے اور اسے بتاتا ہے کہ اگر وہ نئے ڈبہ پیک سائیڈ گلاس خریدے گا، تو وہ اسے بہت مہنگے پڑیں گے، جس سے بہتر ہے کہ وہ پرانے سائیڈ گلاس خریدے جو اسے نصف قیمت پر ملیں گے، جو نئے جیسے ہوں گے اور کوئی شناخت تک نہیں کر پائے گا۔شہری کی جانب سے حامی بھرنے پر دکاندار نصف قیمت وصول کرکے اسے دوسرے دن سائیڈ گلاس دینے کا کہہ دیتا ہے، جس کے بعد گروہ کے کارندوں سے رابطہ کرکے انہیں مطلوبہ گاڑی کا ماڈل اور رنگ بتایا جاتا ہے اور چور اس ماڈل کی گاڑی تلاش کرکے اس کے سائیڈ گلاس چوری کرتے ہیں، جب کہ مطلوبہ سائیڈ گلاس نہ ملنے پر دوسرے رنگ کے سائیڈ گلاس چرا کر اسے رنگ دیا جاتا ہے۔دکاندار اس کے بعد گاہک کو فون کرکے مال فروخت کردیتا ہے۔

Comments (0)
Add Comment