کراچی(اسٹاف رپورٹر)پیر آباد کے علاقے میں سیلفی لینے کے جرم میں لڑکے کو سوات اور لڑکی کو کراچی میں قتل کرنے کے واقعے میں پولیس تاحال کوئی پیشرفت نہیں کر سکی ہے،مرینہ کی قبر کشائی کیلئے عدالت میں درخواست دیدی ہے۔ 5نومبر کو سوات میں سلمان کا قتل اور 7نومبرکوکراچی میں مرینہ کو قتل کر کے تدفین بھی کردی گئی تھی۔ پیر آباد کے علاقے میں سیلفی لینے کے جرم میں لڑکے سلمان کو سوات میں قتل کیے جانے کے بعد لڑکی مرینہ کو کراچی میں قتل کیا گیا تھا لیکن کئی روز گزر جانے کے باوجود پولیس تفتیش میں کوئی اہم پیشرفت نہیں کر سکی ہے۔پولیس نے بتایا کہ واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد 2 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا اور مقتولہ مرینہ کی قبر کشائی کے لیے عدالت میں درخواست بھی جمع کروادی ہے لیکن مقتولہ کی والدہ اس وقت سوات میں موجود ہے اور اسی کی واپسی اور عدالت میں بیان ریکارڈ ہونے تک قبر کشائی نہیں کی جاسکتی ہے۔ پولیس ذرائع نے واقعے کا پس منظر بیان کرتے ہو ئے کہا کہ سلمان نامی لڑکا جو کہ سوات کا رہائشی تھا ماہ نومبر کے شروع میں کراچی میں اپنے عزیز کے گھر ملنے آیا تھا جہاں پر اس نے اپنی کزن 17سالہ مرینہ کے ساتھ ایک سیلفی لی تھی اور واپس چلا گیا، تاہم 5نومبر کو اطلاع ملی کہ اس کو سوات میں قتل کر دیا گیا۔بعد ازاں 7 نومبر کو مرینہ کو مبینہ طور پر زہر دے کر قتل کیا گیا اور وجہ موت خودکشی بتاتے ہوئے اس کی خاموشی سے تدفین بھی کردی گئی ،بیٹی کے قتل پر ماں مشتعل ہو گئی اور پیر آباد تھانے پہنچ کر مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی جس کو پولیس نے رد کردیا۔ بعد ازاں والدہ نے عدالت سے رجوع کیا اور عدالتی حکم پر مقتولہ کی ماں کی مدعیت میں شوہر اور سسر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔