اسلام آباد( نمائندہ امت) حکومت نے سگریٹ ،تمبا کو اور کاربونیٹڈ مشروبات پر گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن علما نے اس ٹیکس کو گناہ کا نام دینے کو شریعت کا مذاق ا ڑانے کے مترادف قرار دیا ہے۔ گنا ہ ٹیکس لگانے کا انکشاف وفاقی وزیر صحت عامر کیانی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا 100 ملی لیٹر مشروب پر 2 روپے ٹیکس لگایا جائے گا جبکہ فی سگریٹ پیکٹ پر 5 تا 15 روپے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز زیر غور ہے ۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے کاربونیٹڈ مشروب پر بھی گناہ ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔اس حوالے سے جاری کردہ تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ میٹھے اور کاربونیٹڈ مشروبات بچوں کی صحت کے لیے مضر ہیں اور ان میں شوگر کا باعث بنتے ہیں حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 5 گرام سے زائد میٹھے مشروبات پر گناہ ٹیکس عائد ہو گا جبکہ 100 ملی لیٹر کے مشروب پر2 روپے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔گناہ ٹیکس سےجمع شدہ آمدن شعبہ صحت پر خرچ کی جائے گی گناہ ٹیکس کے نفاذ سے سگریٹ مزید مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔گناہ ٹیکس آمدن وزیراعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت استعمال ہو گی۔ وزارت صحت گناہ ٹیکس کے حوالے سے مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔فی سگریٹ پیکٹ پر 5 تا 15 روپے ٹیکس عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق اس گناہ ٹیکس کے نفاذ سے سالانہ اربوں روپے کی آمدن متوقع ہے۔ پاکستان سگریٹ پر گناہ ٹیکس کا نفاذ کرنے والا دوسرا ملک ہو گا۔دوسری جانب علمائے کرام نے حکومت کے اس اقدام کو شریعت کا مذاق اڑانے کے مترادف قرار دے دیا۔