کراچی(اسٹاف رپورٹر) انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں غیر ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں۔حالیہ دہشت گردی کے تینوں واقعات کے تانے بانے باہم مل رہے ہیں۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں اس وقت پاکستانی سمز بھی فروخت کی جارہی ہیں۔موبائل فون سمز کی بائیو میٹرک تصدیق ضروری ہے۔چینی قونصلیٹ پر حملہ کرنے والے ایک دہشت گرد کی سم بائیو میٹرک مشین پر رجسٹرڈ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مفت سم کی لالچ میں شہری اپنا بائیو میٹرک کرا دیتے ہیں۔ایجنٹس سمز فروخت کررہے ہیں، جس کا فائدہ دہشت گرد اٹھا رہے ہیں۔ دہشتگردوں نے بائیو میٹرک سسٹم کا بھی توڑ نکال لیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اکثر دہشت گردی سے تعلق نہ ہونے کے باوجود شہریوں کو تفتیش سے گزرنا پڑتا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ کسی فرنچائز یا ایجنٹ کی سم استعمال ہوئی تو اسے سہولت کار تصور کیا جائے گا، لہذا شہری سم خریدنے کے بعد شناختی کارڈ نمبر سے آن لائن تصدیق ضرور کرائیں۔ پی ٹی اے کو زائد سمز کی فروخت روکنے کے لئے خط لکھ رہے ہیں۔