کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے کہا کہ آباد روزگار فراہم کرکے جرائم کم کرنے میں پولیس کی مدد کررہی ہے، سرکاری محکموں کے جانب سے ایک ہی پلاٹ کے مالکانہ حقوق کی دستاویزات فراہم کرنے سے لینڈ مافیا کو فائدہ پہنچ رہا ہے، آباد زمینوں کو کمپیوٹرائز کرانے میں اپنا کردار ادا کرے، آباد کے مسائل حل کرنے کیلئے پولیس اور آباد کی لائژن کمیٹی قائم کی جائے گی، کراچی نئی دہلی اور امریکہ کے متعدد شہروں سے زیادہ پر امن ہے۔ وہ آباد ہاؤس میں تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر چیئرمین آباد حسن بخشی،سینئر وائس چیئرمین انور داؤد،وائس چیئرمین عبدالکریم آڈھیا،چیئرمین سدرن ریجن ابراہیم حبیب،آباد لااینڈ آرڈر کمیٹی کے کنوینر آصف سم سم،ایس ایس پی ایسٹ غلام اصغر مہیسر،مختلف تھانوں کے ایس ایچ اوز اور آباد ارکان کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ ڈی آئی جی شرقی نے بتایا کہ نئے بھرتی اہلکاروں کی تھانوں میں تعیناتی سے شہر کا امن بہتر ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ہی پلاٹ کے مختلف سرکاری اداروں کی جانب سے مالکانہ حقوق کی دستاویزات فراہم کرنے اور عدالتوں میں سول کیسز میں تاخیر سے پولیس کو بھتہ مافیا سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے آباد سے استدعا کی کہ سرکاری اداروں سے مل کر زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائز کرانے میں اپنا کردار ادا کریں، جس سے قبضہ مافیا کو لگام دی جاسکے گی۔ تقریب سے خطاب میں حسن بخشی نے کہا کہ کراچی میں کثیر المنزلہ عمارتوں پر پابندی سے تعمیراتی شعبہ بحران کا شکار ہے، 600 تعمیراتی منصوبے اور اربوں کی سرمایہ کاری رک گئی، جس سے 5 لاکھ افراد بے روزگار ہوچکے ہیں، چیف جسٹس سے استدعا ہے کہ عمارتوں کی تعمیر پر عائد پابندی پر نظر ثانی کریں۔ انوں نے کراچی میں امن قائم کرنے پر پولیس شہدا کو غراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے آباد دھرنے کیلئے بہترین سیکورٹی فراہم کرنے پر پولیس افسران سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلڈرز خوف کے باعث اپنی سائٹ پر بھی نہیں جاسکتے تھے، لیکن اب دہشتگردوں، بھتہ خوروں اور قبضہ مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن کے بعد ایسی کوئی شکایت نہیں ہے، پولیس نے جان کے نذرانے دے کر شہر میں امن قائم کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی مستقبل میں بھی پولیس اور آباد کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔ اس موقع پر لا اینڈ آرڈر کمیٹی کے کنوینر آصف سم سم نے کہا کہ نے کہا کہ کراچی میں امن کیلئے پولیس نے قربانیاں دیں ، 4 سال پہلے تعمیرات ٹھپ تھیں، امن ہونے سے تعمیرات شروع ہوئی ہی تھیں کہ کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی لگ گئی، جس سے ایک بار پھر کاروبار ختم اور لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے ہیں اور خدشہ ہے کہ بے روزگاری سے شہر کا امن برباد نہ ہوجائے۔ آخر میں آباد کے وائس چیئرمین عبدالکریم آڈھیا نے ڈی آئی جی ایسٹ اور افسران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سندھ پولیس کو خراج تحسین پیش کیا۔