کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکہ و مغرب مسلمانوں کو یہ سمجھارہے ہیں کہ وہ اپنے نبیؐ کی شان میں گستاخی کو برداشت کریں۔ہم واضح کرتے ہیں کہ پوری امت نبی اکرمؐ سمیت کسی بھی نبیؑ کی شان میں گستاخی قبول اور برداشت نہیں کرے گی۔حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ توہین رسالت کے معاملے پر اقوام متحدہ میں مدعی بنے اور اس مسئلے کو اٹھانے و عالمی سطح پر قانون سازی کے لیے اسلامی ممالک کی تنظیم کے توسط سے بھی اپنا کردار ادا کرے ۔یہ مسئلہ صرف جلسے جلوسوں اور مظاہروں کا موضوع نہیں بلکہ ایک منظم تحریک اور جدوجہد کرنے اور سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کرنے کا موضوع ہے۔اسلام آباد اور کراچی کے بعد اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کے لیے جنیوا میں بھی جیوریسٹ کانفرنس منعقد کریں گے۔عقیدہ ختم نبوتؐ کے تحفظ کی جدوجہد جاری رہے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں جماعت اسلامی اور اسلامک لائرز موومنٹ کے تحت جیوریسٹ کانفرنس بعنوان ” تحفظ ناموس رسالت و مقدسات ختم نبوت کے آئینی و قانونی تقاضے “ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس میں سابق ججز صاحبان ، سینئر وکلا ، ہائی کورٹ و کراچی بار کونسل کے عہدیداران و دیگر وکلاء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔کانفرنس سے اسد اللہ بھٹو، سیف الدین ایڈوکیٹ ، شعاع النبی ایڈووکیٹ ، نجم ایڈووکیٹ ، جسٹس (ر)عبد القادر مینگل ، ہائی کورٹ بار کے صدر محمد عاقل ، کراچی بار کے سابق صدر نعیم قریشی، مسعود احمد ، عبد الباسط آفریدی ، دلبر اعجاز ، انصاف علی ، ظہور مسعود و دیگر نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے کہا کہ توہین رسالت قانون میں تبدیلی قبول نہیں کریں گے۔دنیا ہمارے عقیدے اور جذبات کو مجروح کرے ۔جسٹس (ر) محمد شفیع محمدی ، محمد حسین محنتی ، حافظ نعیم الرحمن و دیگر بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ قانون توہین رسالت دنیا کے امن کا بھی مسئلہ ہے۔ اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ ملعونہ آسیہ نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور معافی مانگی ہے اس سے بڑا اور کیا ثبوت ہوسکتا ہے۔ ریٹائرڈ جج عبد القادر مینگل نے کہا کہ قانون توہین رسالت میں تبدیلی ہرگز نہیں کرسکتے۔