حکومتی غفلت سے دوا سازی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔زاہد سعید

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان فارماسیٹوکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ز اہد سعید نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی غفلت کے باعث قومی ادویہ سازی کی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی۔جان بچانے والی دوائیں مارکیٹ میں دستیاب نہیں۔صنعت دیوالیہ ہونے کی صورت میں 4 گنا زائد قیمت پر بھی مریضوں کو دوائیں دستیاب نہیں ہوسکیں گی۔دواؤ ں کی قیمتوں کے حوالے سے حکومت توہین عدالت کی مر تکب ہوئی ہے۔سپر یم کورٹ میں ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے جار ہے ہیں۔بین الاقوامی مارکیٹ کے مقابلے میں آج بھی پاکستان میں دوا سب سے سستی ہے ۔ جب کہ ڈالر میں اضافے کے باعث دواؤں کی درآمد کو شدید دھچکا لگا ہے۔نئی قیمتوں کا تعین کیا جائے۔وہ مقامی ہوٹل میں پرہجوم ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔پریس کانفرنس سے قبل ایسوسی ایشن کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ پریس کانفرنس میں سابق چیئرمینز حامد رضا،ڈاکٹر قیصر وحید،اسد شجا ع، شفیق عباسی و دیگر بھی مو جو دتھے۔زا ہد سعید نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے 14 نومبر کو جاری حکم نامے کے باوجود تاحال وفاقی حکومت اور ڈریپ نے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے کچھ بھی نہیں کیا۔حکومت فیصلے پر عمل درآمد نہ کرکے نہ صرف تو ہین عدالت کا ارتکاب کرر ہی ہے ، بلکہ مریضوں کی صحت اور جان کو بھی خطرے سے دوچار کر رہی ہے۔800 میں سے 300 دواسازی کے ادارے بند ہوچکے ہیں، جب کہ مزید بھی بند ہورہے ہیں۔یہ صنعت تباہ ہوئی، تو شاہد اس کے بھیانک نتائج کا ہمارے حکمرانوں کو ادرا ک نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی فارمولے کے مطا بق ڈالر جب 104 رو پے کا تھا اور حکو مت نے خود سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کروائی، جس میں تسلیم کیا گیا کہ ادویہ سازی کی صنعت میں قیمتوں کا بحران گزشتہ 11 سال سے دواؤں کی قیمتوں پر نظرثانی نہ ہونے کی صورت میں یہ بحران پیدا ہوا ہے۔

Comments (0)
Add Comment