اسلام آباد( نمائندہ امت) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) انتظامیہ کی جانب سے افسران کو نوازنے کے لیے غیر قانونی ادائیگیاں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس سے قومی خزانے کو ایک کروڑ18 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ۔ تفصیلات کے مطابق کابینہ ڈویژن کی جانب سے 12 دسمبر 2011 کو جاری کی گئی مونی ٹائیزیشن پالیسی کے تحت گریڈ 20 سے 22 کے افسران کو گاڑیوں کے لیے مونی ٹائیزیشن الاؤنس دینے کی منظوری دی گئی تھی۔ پی ٹی اے انتظامیہ نے مونی ٹیائیزیشن پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گریڈ19 کے افسران کو اس مد میں ایک کروڑ18 روپے سے زائد کی ادائیگیاں کر دیں، حالانکہ فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری مراسلے میں ان ملازمین کو پہلے ہی پے اسکیل کے مطابق 15 فیصد کنوینس الاؤنس کی ادائیگی کی جا رہی تھی۔ پی ٹی اے کا موقف ہے کہ وہ اپنے قواعد بنا سکتا ہے، تاہم اسٹیبلشمنٹ اور فنانس ڈویژنز کی منظوری کے بغیر ان قواعد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔