لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب بھر میں مساجد اور مدارس کے وضو کا پانی پودوں کو دینے ، تمام نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے پانی کے بل وصول کرنے اور خودکار نظام پر منتقل نہ ہونے والے سروس اسٹیشوں کو 10روز میں بند کرنے کا حکم دے دیا۔ پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت پر چیف سیکریٹری نسیم کھوکھر، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکریٹری اوقاف، ایم ڈی واسا اور ڈائریکٹر پی ایچ اے عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا کہ داتا دربار اور پاکپتن شریف کے درباروں کے وضو کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ٹینک لگائے جائیں۔سیکریٹری اوقاف نے بتایا کہ ٹینک لگانے کے لیے فنڈز نہیں، جس پر چیف سیکریٹری نے کہا کہ فنڈز کا انتظام کردیں گے۔ایم ڈی واسا نے جواب جمع کرواتے ہوئے بتایا کہ عدالتی حکم پر سروس اسٹیشنز مالکان سے 95لاکھ روپے پانی کے چارجز کی مد میں وصول کر لیے۔ پانی کے 7لاکھ صارف ہیں ، جن میں سے صرف 40 ہزار پانی کے میٹرز لگے ہیں۔پانی کے میٹرز سے متعلق فنڈز کا فقدان ہے، جس پر عدالت نے چیئرمین پی اینڈ ڈی کو پانی کے میٹرز فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا کہ پانی بھی ضائع ہورہا ہے اور بل بھی نہیں دے رہے۔ڈی سی اوز سروس اسٹیشنز سے پانی کا بل وصول کریں۔