شکار پور (نمائندہ امت ) ذاتی دشمنی پر شکار پور، ڈہرکی اور میر پور بٹھورو میں 3 افراد کو قتل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور کے تھانہ میاں جو گوٹھ کے نواحی گاؤں نیک محمد بروہی کے 35 سالہ محمد حنیف بروہی ولد محمد رمضان بروہی کو 5روز قبل مسلح افراد اغوا کرکے لے گئے، اغوا کے بعد فائرنگ کرکے مارڈالا اور گڑھا کھود کر لاش دبادی، کتوں نے گڑھا کھود کر لاش کو کھانا شروع کردیا تو گاؤں والوں کو علم ہوا، جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی ، ورثا نے نیشنل ہائی وے ، کوئٹہ جانے والی سڑک کو سلطان کوٹ کے مقام پر دھرنہ دیکر روڈ بلاک کردیا، اس موقع پر مقتول کے والد محمد رمضان بروہی ودیگر ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے۔ادھر اوباڑو ٹول پلازہ پر عدالت سے واپسی پر موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے علاقے کے معزز عمر شر کے بڑے بیٹے دین محمد شر گولیاں لگنے سے ہلاک ہوگئے ہیں، اطلاع پر اوباڑو پولیس پہنچ کر لاش کو تحویل میں لیکر سول اسپتال منتقل کیا گیا، پوسٹ مارٹم بعدلاش ورثا کے حوالے کیا گیا، مقتول نوجوان کا تعلق اوباڑو کے رانتی کے کچے سے تھا، عدالت میں پیشی کے بعد واپس گھر جا رہے تھے کہ ٹول پلازہ کے مقام پر فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے، دوسری طرف ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے،ملزمان موٹر سائیکل پر سوار ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج جاری ہونے کے باجود پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ دریں اثنا میر پور بٹھورو میں گھر میں گھس کر 45سالہ استاد سید شبیر شاہ کو تشدد اور گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے لاش اسپتال پہنچائی۔ ایس ایچ او حسن پتافی نے کہا کہ مقتول کو تشدد کے بعد 7گولیاں ماری گئیں۔ اور منصوبے کے تحت قتل کیا گیا۔ رات گئے تک کسی واقعہ کا مقدمہ درج نہیں ہوا تھا۔