آپریشن پر سیاسی جماعتیں پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہیں-وزیربلدیات

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں جتنی صحافت اور سیاست آزاد ہونی چاہیے۔وہ نہیں ہے۔ جتنی آزادی جمہوریت کو ملے گی اتنی ہی صحافت کو بھی ملے گی۔بحالی جمہوریت کے لئے روشن اور نمایاں کردار بے نظیر بھٹو نے ادا کیا تھا۔پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت نے 2008سے 2013تک تمام صوبوں میں کام کروائے، لیکن اس کے بعد مسلم لیگ (ن) اور اب تحریک انصاف نے سندھ کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔تجاوزات کے خلاف آپریشن سپریم کورٹ کے احکامات پر کیا جارہا ہے، لیکن تحریک انصاف اور دیگر سیاسی جماعتیں اس کو سیاسی پوائنٹ اسکورننگ کے لئے استعمال کررہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں کلب کے 140 صحافی ممبران کے لیے ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں پلاٹوں کی قرعہ اندازی کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب، وقار مہدی اور راشد ربانی کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے کلب کے صدر احمد خان ملک، سیکرٹری مقصود یوسفی، منہاج الرب ، عارف ہاشمی اور دیگر نے خطاب کیا۔ تقریب میں ایم ڈی اے کے اسسٹنٹ ڈی جی محمد سہیل، ڈائریکٹر لینڈ منیجمنٹ ایوب فاضلانی، محمد ارشد خان اور دیگر بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایک مڈل کلاس شخص کا بھی اپنا گھر بنانا ناممکن سا ہوگیا۔ایک صحافی بھی اپنی تنخواہ سے گزر بسر کے ساتھ ساتھ اپنا گھر نہیں بناسکتا۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہم اس ستون سے وابستہ افراد کو مشکلات سے آزاد کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔قرعہ اندازی کے بعد رہ جانے والے صحافیوں کو بھی جلد پلاٹس فراہم کئے جائیں گے۔بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگوں کی ایمپریس مارکیٹ میں آپریشن کے وقت کوئی آواز نہیں نکلی۔ہم نے دکانداروں کو یقین دہانی کرادی تھی کہ ان کے روزگار کو سندھ حکومت بحال کرنے میں مکمل ساتھ دے گی۔انہوں نے کہا کہ خرم شیر زمان ہو یا کوئی اور شخص اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، تو ہم اس کا ازالہ کریں گے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی بھی کریں گے۔صوبائی مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ اس وقت تحریک انصاف تحریک انتشار کا روپ دھار چکی ہے۔آج بھی ان کے وفاقی وزراء ہوں یا صوبائی ارکان سب معتصبانہ سوچ کی بات کررہے ہیں۔انہوں نے عمران خان سے گزارش کی کہ وہ آئین اور قانون سے واقفیت کے لئے اپنے اور اپنی کابینہ کے لئے قانونی ٹیوٹر رکھ لیں تاکہ انہیں پاکستان کے قانون اور آئین سے آگاہی مل سکے۔پریس کلب کے صدر احمد ملک خان نے کہا کہ 1970 سے لے کر آج تک صحافیوں کو جو مراعات اور پلاٹس ملے ہیں۔وہ صرف پیپلز پارٹی کے دور میں ہی ممکن ہوئے ہیں۔پی پی ہمیشہ سے صحافیوں سے تعاون کررہی ہے۔

Comments (0)
Add Comment