سندھ حکومت اسٹیل مل اراضی پر قبضوں میں معاون بن گئی

کراچی(رپورٹ: نوازبھٹو)پاکستان اسٹیل مل کی اربوں مالیت کی سیکڑوں ایکڑ اراضی پر قبضہ چھڑانے میں حکومت ناکام ہو گئی۔ قبضہ مافیا کے علاوہ حکومت سندھ نے بھی پاکستان اسٹیل کی ایک ہزار777 میں سےایک ہزار377 ایکڑ پر ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز، 200 ایکڑ آئل ٹینکرپارکنگ و200 ایکڑ قبضہ مافیا کو الاٹ کر دی۔ ٹاؤن شپ کی 244 ایکڑ اراضی پر 2011 سے قبضہ مافیا قابض ہے ۔ شکایات ملنےکے باوجود حکومت سندھ اقدامات سے گریز کرتی رہی۔5 ارب16کروڑ مالیت کی344 ایکڑ اراضی پر گاؤں آباد ہو گئے۔ رواں سال جنوری میں بننے والی قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی کی تحقیقات بھی حقائق منظر عام پر نہ لا سکی۔حکومت سندھ کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل کو متبادل کے طور پر زمین الاٹ کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل مل کی انتظامیہ کی طرف سے وزارت صنعت و نجکاری کمیشن کو لکھے گئے خطوط میں نشاندہی کی گئی ہے۔ پاکستان اسٹیل مل کی سیکڑوں ایکڑ اراضی پر قبضہ ہو گیا ہے۔ حکومت سندھ نےمتعدد بار زمین واگزار کرانے کی درخواست کے باوجودکسی قسم کی کارروائی نہیں کی۔ اس لئے وزارت صنعت و نجکاری کمیشن زمین واگزار کروانے کے لئے اقدامات کرے۔اسٹیل مل انتظامیہ کی نشاندہی پر وزارت صنعت و نجکاری کمیشن کی طرف سےبھی حکومت سندھ کو خطوط لکھ کر زور دیا گیا کہ وہ فوری کارروائی کرے ، تاہم سندھ حکومت کی طرف سے کارروائی کیلئے روایتی جواب ارسال کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا گیاحتیٰ کہ اسٹیل مل انتظامیہ سے مذاکرات بھی نہیں کئے گئے۔پاکستان اسٹیل مل کے ڈائریکٹر فنانس کی طرف سے چیئرمین و ڈائریکٹر جنرل نجکاری کمیشن کو لکھے گئے لیٹر NO.PS/CFO/22/2017/4338 میں بتایا گیا کہ ضلع ملیر اور ٹھٹھہ میں پاکستان اسٹیل کے پاس حکومت سندھ اور نجی کھاتیداروں حاصل کی گئی 19 ہزار 13 ایکڑ اراضی ہے۔اس میں 18 ہزار 979 ایکڑ اراضی ضلع ملیر و ضلع ٹھٹھہ میں ہے۔بورڈ آف ریونیو کے ریکارڈ کے مطابق اسٹیل مل کو16 ہزار 988 ایکڑ 30 گھنٹے زمین الاٹ کر کے16 ہزار 955 ایکڑ اراضی دی گئی ۔ باقی 33 ایکڑ سے زائد ار کا قبضہ نہیں دیا گیا تھا۔10 ہزار 273 ایکڑ اراضی پر اسٹیل مل کا پلانٹ قائم کیا گیا تھا۔ٹاؤن شپ کا رقبہ8ہزار 70 ایکڑ 10 گھنٹے ہے۔1974.75میں پورٹ قاسم کی طرف سے پاکستان اسٹیل مل کومزید 3 ہزار59 ایکڑ 14 گھنٹے اراضی دی گئی ۔اس اراضی میں سےایک ہزار 675 ایکڑ 14 گھنٹے سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار 24 ایکڑ اراضی کا قبضہ تا حال نہیں دیا گیا۔وفاقی حکومت کوبتایا گیا کہ 2006 میں حکومت سندھ نے پاکستان اسٹیل مل سے پوچھے بغیر ایک ہزار 377 ایکڑ سے زائد اراضی پر ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز بنا دیا گیا۔پاکستان اسٹیل مل انتظامیہ کو مسلسل کوشش کے باوجود متبادل زمین الاٹ نہیں کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل مل انتظامیہ و حکومت سندھ کے مابین ایک ہزار 377 ایکڑ سے زائد اراضی پر تکرار جاری تھی کہ 2006 میں ہی حکومت سندھ نے مزید 400 ایکڑ اراضی قبضے میں لے لی اوراس میں سے 200 ایکڑ زمین آئل ٹینکرز کی پارکنگ کے لئے الاٹ کر دی۔200 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر بلڈر مافیا کو الاٹ کی گئی ۔ اس بار بھی اسٹیل مل کو پوچھا گیا نہ متبادل زمین دی گئی ۔لیٹر میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل مل انتظامیہ2011سے ٹاؤن شپ کی چار دیواری کیلئے حدبندی کیلئے کوشاں لیکن تمام ترکوششوں کے باوجودچار دیواری تعمیر نہ کی جا سکی جس کی وجہ ٹاؤن شپ کی 178 ایکڑ اراضی کا تنازعہ حل نہ ہونا ہے ۔ اس اراضی پر مختلف قبضہ گروہوں نے قبضہ جما رکھا ہے۔ اس وقت ٹاؤن شپ کی244 ایکڑ اراضی پر قبضہ ہے جس کے خاتمے کے لئے حکومت سندھ نے متعدد بار نشاندہی کے باوجود اقدامات نہیں کئے۔دوسری جانب پاکستان اسٹیل مل کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق مختلف مقامات پر واقع اسٹیل ملز کی 344 ایکڑ زمین پر نامعلوم افراد کئی برسوں سے قابض ہیں اور اس اراضی کی مالیت5 ارب 16 کروڑ روپےہے ۔ اس زمین پر کئی گوٹھ و ہاؤسنگ منصوبہ تعمیر ہو چکا ہے۔یہ قبضہ انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے ہوا ہے اور اب تک ذمے داروں کے تعین کے لیے تحقیقات نہیں کی گئیں۔قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی نے جنوری 2018 میں وزارتی سطح پر اسٹیل مل کی زمینوں پر قبضے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا تاہم اس پر بھی اب تک عمل نہیں ہوا۔اس ضمن میں رابطے پر ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل مل کو لی گئی زمین کے متبادل کے طور پر زمین الاٹ کر دی گئی ہے اوراس سے وزارت صنعت کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔اس سلسلے میں محکمہ ریونیو سے رپورٹ لی جائے گی، کہیں ریکارڈ میں کوئی غلطی ہے تو اسے درست کیا جائے گا۔ پاکستان اسٹیل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نصرت اسلام بٹ اور ڈائریکٹر فنانس سے سے موقف کے لئے متعدد فون کالز کی گئیں لیکن انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔پاکستان اسٹیل کے ترجمان چوہدری افضل نے رابطے پر کہا کہ وہ حال ہی میں تعینات ہوئے ہیں ،اس لئے کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں ۔سپریم کورٹ کے احکامات پر قبضہ مافیا کے خلاف جو کارروائی کے نتیجے میں اسٹیل مل کی زمین بھی واگزار کرائے جانے کی توقع ہے۔

Comments (0)
Add Comment