کراچی(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ نے شہر میں کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر پر عائد پابندی ختم کردی ہے اور درخواست گزار آباد کو قانون کے تحت 6 منزلہ سے زائد عمارات تعمیر کرنے کی اجازت دیدی ہے۔عدالت نےمزید ہدایت کی کہ درخواست گزار درپیش مسائل کے حل کے لیے متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔منگل کو سماعت کے موقع پر بڑی تعداد میں بلڈر وکلا کے ساتھ پیش ہوئے اس موقع پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران ،ایڈووکیٹ جنرل سندھ ،اٹارنی جنرل سمیت دیگر افسران موجود تھے،آباد کے وکیل نے بتایا کہ معزز عدالت نے کئی ماہ قبل 6 منزلہ سے زائد عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کی تھی، عدالتی فیصلے سے بلڈروں کو مالی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے، بڑے پروجیکٹ رکے ہوئے ہیں، ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے ،شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ منصوبوں کے لیے فراہمی و نکاسی آب کا بندوبست کیا ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ معزز عدالت کو تمام صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔ تمام سہولیات کو مدنظر رکھا ہوا ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی این او سی جاری نہیں کررہی ہے ۔ چیف جسٹس نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو نقصان برداشت نہیں کرنا پڑے گا 6 منزلہ سے زائد عمارتوں کی تعمیر پر عائد پابندی ختم کردیتے ہیں، اس دوران عدالت میں موجود بڑی تعداد میں بلڈروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین کے مطابق ہائی رائز تعمیرات کی جاسکتی ہیں۔درخواست گزار آباد حسن بخشی نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا بڑا مسئلہ تھا، ہم سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پابندی کے سبب 500 پروجیکٹس رکے ہوئے تھے اور مزید 500 پروجیکٹس کا مٹیریل تیار تھا وہ کام رکا ہوا تھا۔حسن بخشی نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں اور ایس بی سی اے کے ساتھ تعاون کریں گے، ہم ٹیکس ادا کرنے والے ہیں اور وزیراعظم کی ہاؤسنگ اسکیم میں ہم تعاون کرنے کے خواہاں ہیں۔