کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین نے غلط پالیسیز ، کرپشن اور جائز مطالبات کے لئے قلم چھوڑ ہڑتال، فلاحی مرکز بند کر کے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر مطالبات درج تھے ” محکمہ بہبود آبادی کے اسٹاف کو محکمہ صحت میں ڈیوٹی کا فیصلہ واپس لیا جائے، 2009ء سے 2012ء کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے، ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کو ملازمتیں دی جائیں، محکمہ میں کرپشن کا سختی سے نوٹس لیا جائے“۔ شرکاء نے احتجاج کے دوران نعرہ بازی کی، مظاہرے کی قیادت ایپکا سندھ کے سینئر نائب صدر محمد لقمان بگھیو نے کی۔ دریں اثنا ہوم نیٹ پاکستان کے زیر اہتمام کراچی بھر سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین اور گھروں میں آمدنی بڑھانے کے لئے کام کرنے والی خواتین (ہوم بیسڈ ورکرز) کی ایک بڑی تعداد نے معاشرے میں صنفی بنیاد پر کئے جانے والے تشدد، امتیازی رویوں، تعصبات اور استحصال کے خلاف بدھ کو کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ متاثرین انرولڈ نان حج کوٹہ ہولڈرز نے مطالبات کے سلسلے میں کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین کی قیادت افضال احمد صدیقی اور محمد الیاس نے کی، انہوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کوٹہ ہولڈرز اور نان کوٹہ ہولڈرز کمپنیوں کے لئے حج کوٹے کی تقسیم کا معیار ایک ہی رکھا جائے، ملک کا پورا حج کوٹہ تین حصوں میں تقسیم کیا جائے۔ پرائیویٹ حج سیکٹر میں کسی بھی گروپ کی اجارہ داری کو ختم کیا جائے، حج کوٹہ کو شفاف اور معیار پر اترنے والی کمپنیوں میں مساوی بنیادوں پر تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔