کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان میں اسلامی بینکاری فراہم کرنے والے بینکوں نے اکائونٹنگ اینڈ آڈٹنگ آرگنائزیشن فار اسلامک فنانشل انسٹیٹیوشنز )ایویفی( کے اشتراک اور مفتی محمد تقی عثمانی کے تعاون سے ’’شرعی معیارات‘‘ نامی کتاب کا اردو ترجمہ شائع کردیا۔ تقریب سے مالیاتی شعبے کے کئی رہنمائوں نے خطاب کیا۔اسٹیٹ بینک کے گورنر طارق باجوہ تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے، جبکہ اہم مقررین میں ایویفی شریعہ بورڈ کے سربراہ مفتی محمد تقی عثمانی، ایویفی بورڈ آف ٹرسٹیز کے سربراہ شیخ ابراہیم بن خلیفہ الخلیفہ ،قائم مقام سیکریٹری جنرل عمر مصطفٰی، اسٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین عرفان صدیقی شامل تھے۔تقریب میں پاکستان میں سرگرمِ عمل مقامی اور بین الاقوامی بینکوں کے سربراہان، بینکاری کی صنعت سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات، اعلٰی سرکاری عہدیداروں و دیگر نے شرکت کی۔عرفان صدیقی نے کہا کہ عربی کے بعد اردو وہ دوسری زبان ہے، جس میں انگریزی زبان میں لکھی جانے والی اس کتاب کا ترجمہ کیا گیا ہے۔ اسلامی بینکاری سے تعلق رکھنے والے افراد اور علما کے لیے اس شعبے سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات کا حصول اردو زبان میں دستیاب ہونے کے باعث زیادہ باسہولت ہوگا۔اسٹیٹ بینک کے شعبہ اسلامی بینکاری کی جانب سے ملک میں اسلامی بینکاری کے فروغ میں کیے جانے والے تمام تعاون پر مشکور ہوں۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اسلامی بنیادوں پر کی جانے والی سرمایہ کاری کا حجم 20 کھرب امریکی ڈالر ہے۔پاکستان میں پہلے اسلامی بینک کا آغاز 2002 میں کیا گیا۔آج ملک میں 5 اسلامی بینک ہیں، جبکہ 16 روایتی بینک بھی اسلامی بینکاری کی مکمل خدمات فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کا حجم 2,033 ارب روپے کے ڈپازٹ اور 2,482 ارب روپے کے ایسیٹ پورٹ فولیو کے ساتھ 3,969 ارب روپے تک پہنچ گیا۔گزشتہ چار برسوں کے دوران اسلامی بینکاری میں شرح نمو 18 فیصد رہی ہے۔