ٹیکسی – رکشہ اورسوزوکی چلا نے والوں کے گھروں میں فاقے

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی میں سی این جی کی بندش نے شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلاکر رکھا ہے ،جس کا زیادہ تر شکار وہ افراد ہو رہے ہیں ،جو رکشہ ،ٹیکسی ، اور سوزوکیاں چلا کر اپنا اور اپنے اہلخانہ کا پیٹ پالتے ہیں ، امت سے بات کرتے ہوئے ڈرائیوروں زوہیب ، ظفر، محمد نادر ، محمد اسلم ، محمد آصف ، عابد ، رشید اور مظہر کا کہنا تھا کہ سی این جی بندش کے باعث ہمارے گھروں کے چو لہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں،ہمیں لوگوں کے آگے ہاتھ پھیلانے پڑ رہے ہیں، اگر سی این جی بندش مزید جاری رہی تو ہمارے بچے بھوکے مر جائیں گے ، ان کا مزید کہنا تھا کہ سب سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جارہا ہے تاکہ غریب سی این جی کو چھوڑ کر پیٹرول کا استعمال شروع کرے اور حکومت کو زیادہ فائدہ ہوسکے ، ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ اگر مزید کچھ دن اسی طرح کی صورتحال رہی تو سی این جی گاڑیاں فروخت کرکے ہمیں اپنے گھر کا خرچ چلانا پڑے گا اور دیگر کوئی کام کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا پیٹرول پر گاڑیاں چلانے میں ہمیں وہ بچت نہیں ہو پارہی ، جس سے گھر کا خرچہ پورا ہو سکے ، اس لئے زیادہ تر لوگوں نے اپنی گاڑیاں کھڑی کردی ہیں، جو افراد کرائے کے رکشے ، ٹیکسیاں اور سوزوکیاں چلاتے ہیں وہ گاڑی کے مالک کی رقم اور فیول کا خرچہ نکالنے کے بعد اپنے گھر کا خرچ تک نہیں نکال پا رہے۔ کئی رکشہ ڈرائیوروں کا کہنا تھاکہ ہمارے گھر میں دو دن سے پکانے کا سامان لانے کے لئے پیسے تک نہیں ،جس کی وجہ سے ہم اپنے رشتہ داروں سے ادھار رقم لے کر گھر کا خرچ چلا رہے ہیں ۔ دریں اثنا اسکول ، کالج ، فیکٹریوں اور دفاتر جانے کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرنے والے افراد بھی سی این جی بندش کی وجہ سے ذہنی اذیت کا شکار ہیں ، جو گاڑیاں چل رہی ہیں ان میں بے حد رش ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں بھی اضافہ کر رکھا ہے۔

Comments (0)
Add Comment