اسلام آباد(نمائندہ امت)العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل نے حتمی دلائل مکمل کر لئے، نیب کے جواب الجواب کے بعدآج کیس کا فیصلہ محفوظ کئے جانے کا امکان ہے۔گزشتہ روز حتمی دلائل دیتے ہوئے خواجہ حارث کاکہناتھاکہ تفتیشی افسر یہ نہیں کہہ سکتے تھے کہ عوامی عہدے رکھنے کے بعد نوازشریف خاندان کے بااثر شخص بن گئے ،حسین نواز کا بیرون ملک کاروبار اور اثاثے پاکستان میں ڈیکلیئر نہیں ، نان ریزیڈنٹ شہری ہونے کی وجہ سے حسین نواز کیلئے بیرون ملک اثاثے ظاہر کرنا لازم نہیں ،یہ بات استغاثہ نے بھی نہیں اٹھائی کہ حسین نواز کی طرف سے اثاثے ظاہر نہ کرنا غیر قانونی ہے ،تفتیشی افسر نے نوازشریف کی طرف سے بچوں کے نام پر شیئرز منتقل کرنے کے حوالے سے تفتیش نہیں کی ، نوازشریف نے کہیں نہیں کہا کہ انہیں بچوں کے کاروبار کا پتہ نہیں ،نوازشریف نے کہا کہ ان کا بچوں کے کاروباری معاملات سے تعلق نہیں۔ جج محمد ارشدملک نے کہاکہ اگر حسین اور حسن نواز پیش ہوجاتے تو نیب کا کام کم ہوجاتا،حسین اور حسن نواز کی پیشی کی صورت میں نیب کا کام صرف نوازشریف سے کڑی ملانا رہ جاتا،جس پر وکیل صفائی نے کہاکہ حسین اور حسن نواز عدالت کے سامنے ہوتے تو ان کا اعترافی بیان نوازشریف کیخلاف استعمال ہوسکتا تھا۔خواجہ حارث کے حتمی دلائل مکمل ہونے پر نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل سردارمظفرنے جواب الجواب دلائل کیلئے وقت فراہم کرنے کی استدعاکی جس پر عدالت نے کہاکہ خواجہ صاحب نے ایسی کیانئی بات کی جس پر آپ کو جواب دیناہے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹرنے کہاکہ صرف کچھ نکات پر بات کرنی ہےایک دن دے دیں یا آدھا دن ہی مل جائے۔ عدالت نے مزید کاروائی آج تک کیلئے ملتوی کردی۔