کراچی اسٹاف رپورٹر )شہر میں پیٹرول اور پیٹرول کاربوریٹر بلیک میں فروخت ہونے لگا،جس کی وجہ سے رکشہ ڈرائیور مزید تشویش کا شکار دکھائی دیتے ہیں ، سی این جی کی بندش کے بعد سی این جی پر رکشہ چلانے والے افراد نے اپنے رکشہ پیٹرول پر چلانے کے لئے پیٹرول کاربوریٹر کی خریداری شروع کر دی ہے،رکشہ ڈرائیورمحمد اسلم کا کہنا تھا کہ جو کاربوریٹر پہلے 7سو روپے میں ملتا تھا اس کی اب قیمت 1500روپے تک چلی گئی ہے اور قیمتوں میں اضافہ دو دن کے اندر اندر ہوا ہے۔ میں آج اپنے رکشے کے لئے کاربوریٹر خرید کر لایا ہوں ،جس کے مجھے 15سو روپے دینے پڑے ہیں ، میرے پوچھنے پر دکاندار کا کہنا تھا کہ پیٹرول کاربوریٹر کی مانگ میں اضافہ ہو گیا ہے کیونکہ لوگوں کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ سی این جی کی بندش کئی روز تک مزید جاری رہ سکتی ہے اس لئے جو مال موجود ہے ہم اسے مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں ،کیونکہ پیچھے سے پیٹرول کاربوریٹر نہیں آرہے ہیں ، اس لئے جس نے بھی کاربوریٹر خریدنا ہے وہ اب مہنگے داموں ہی کاربوریٹر خریدے گا ،اس کے ساتھ ساتھ رکشہ ڈرائیوروں کا کہناتھا کہ ہماری مجبوریوں سے پیٹرول پمپ مالکان بھی فائدہ اٹھارہے ہیں اور جو رکشے سی این جی پر تھے انہیں اب پیٹرول پر بدلنے کے بعد پیٹرول دینے کے بدلے فی لیٹر دو روپے اضافی لئے جارہے ہیں ، بوتلوں میں پیٹرول نہیں دیا جارہا ہے اور بحالت مجبوری ہمیں زائد نرخوں پر پیٹرول خریدنا پڑ رہا ہے ۔