کراچی(اسٹاف رپورٹر)بلدیہ وسطی ،کورنگی کے اساتذہ ترقی پائے بغیر ریٹائر ہونے لگے۔سیکڑوں اساتذہ8برس سے ٹائم اسکیل سے محروم ہیں،جبکہ تنخواہوں میں اضافے کے باوجود چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے اساتذہ کے کئی ماہ کے بقایا جات ادا نہیں کئے ۔ایم اے پاس خواتین اساتذہ 30 برس ملازمت کے بعدبھی بغیرترقی ابتدائی گریڈ میں ہی ریٹائر ہو رہی ہیں۔’’امت‘‘ کو حاصل دستاویزات کے مطابق چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی بلدیہ کے فنڈز کو بے دریغ استعمال کر رہے ہیں جبکہ اسکولوں کے اساتذہ کی حق تلفی کی جارہی ہے ۔ بلدیہ وسطی اور کورنگی کے اسکولوں کی سیکڑوں خواتین اساتذہ ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے کے باوجود ترقی نہیں پا سکیں جبکہ متعدد ریٹائر ہو چکی ہیں ۔ سیکڑوں اساتذہ 8برس سے ٹائم اسکیل سے محروم ہیں۔ حکومت سندھ نے اساتذہ کے ٹائم اسکیل کا اعلان 2010میں کیا تھا جبکہ شہر کی دیگر ضلعی بلدیات کے اساتذہ کوٹائم اسکیل دیا جاچکا ہے تاہم بلدیہ وسطی اور کورنگی کے اساتذہ تا حال محروم ہیں۔ ٹائم اسکیل کیلئے جانیوالے اساتذہ کو فنڈز کی کمی کا بہانہ کر کے ٹال دیا جاتا ہے ۔حکومت سندھ کی جانب سے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ بجٹ میں کیا گیا تھا تاہم 4ماہ بعد بھی دونوں بلدیاتی اداروں کے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا مزید یہ کہ اساتذہ کو 2016میں بڑھائی گئی تنخواہوں کے بقایا جات بھی نہیں دیئے گئے ۔ درجنوں اساتذہ اس دوران بغیر ٹائم اسکیل اور بقایا جات کے یٹائرڈ ہو چکے ہیں ،ذرائع کے مطابق بلدیہ وسطی اورکورنگی کے ریٹائرڈ اساتذہ کو دو 2 برس تک بقایا جات کے لئے دفاتر کے چکر لگوائے جارہے ہیں ۔ مذکورہ اسکولوں میں خواتین اساتذہ میں سے بیشتر ایم اے اور بی ایڈ ہیں تاہم 30برس تک ایک ہی اسکیل میں ملازمت کر کے ریٹائرڈ ہو رہی ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ وسطی اور کورنگی کے افسران و ملازمین جن میں نعیم گوہر ،نیئر اقبال ،نیئر رضا اور شمعون سمیت دیگر شامل ہیں کی ملی بھگت سے اساتذہ کے بقایاجات کیلئے رکھے گئے فنڈ خاموشی سے ٹھکانے لگائے جارہے ہیں ۔اس حوالے سے بلدیہ وسطی ۔کورنگی ۔شاہ فیصل سمیت دیگربلدیات کے اسکولوں کی خواتین اساتذہ کی جانب سے متعدد اداروں میں درخواستیں بھی ارسال کی گئی ہیں تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔