شہبازشریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنانے پر حکومت تیار

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت شہبازشریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر رضا مند ہوگئی ہے۔ن لیگ دور کے منصوبوں کا جائزہ لینےکے لئے خصوصی کمیٹی بنانے کی تجویز دی گئی ہے، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت ہوئی جس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اس بات پر اتفاق کرلیا گیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ہی چیئرمین پی اے سی ہوں گے۔حکومتی وفد میں شامل وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی کمیٹی بنےگی، جس کے سربراہ تحریک انصاف سے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ روایت تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کو چئیرمین پی اےسی مانا ہے۔قبل ازیں قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا کہ پی اے سی کی رکنیت کے لیے اپوزیشن لیڈر جسے نامزد کریں گے ہمیں قبول ہوگا۔ جب کہ چئیرمین شپ کے حوالے سے ہم اپوزیشن لیڈر کے استحقاق کو اصولی طور پر تسلیم کرتے ہیں۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر اس وقت نیب مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، تاہم حکومت نے اس بنیاد پر کہا ہے کہ وہ چیئرمین شپ کے لیے کسی کو بھی نامزد کردیں۔ اپوزیشن لیڈر جس کو بھی نامزد کریں گے اسے قبول کرلیں گے۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ نیب قیامت تک بھی میرے خلاف کرپشن سامنے لے آئے تو میں ایوان چھوڑدوں گا۔شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے مجھے صاف پانی کیس میں بلایا اور آشیانہ اقبال میں گرفتار کیا جس کیس میں مجھے گرفتارکیا،اس کا ریفرنس ہی اب تک دائرنہیں ہوا۔ ہم نے وزیراعظم کو کہا کہ آئیں اس ملک کو ہم نے چلانا ہے معیشت کو مضبوط کرنا ہے، اسکولوں میں تعلیم مہیا کرنا ہے، پی ٹی آئی نے کس حقارت کے ساتھ ہماری تجویز کو مسترد کیا۔ اپوزیشن نے مجھے منتخب کیا یہ عزت اور احترام مجھے دیا گیا اس میں کوئی ہٹ دھرمی نہیں ہے۔سابق وزیرِ اعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجاپرویز اشرف کا کہنا تھا کہ آج اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے معاملے میں ایک اچھا قدم اٹھایا گیا ہے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔

Comments (0)
Add Comment