لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ظلم و دہشت گردی کی تازہ واردات میں جمعرات کے دن 2مزید کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے جس پر ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا ہے۔ دونوں نوجوانوں کو سوپور کے قصبہ گنڈ براٹھ میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا گیا۔ زبردست احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر بھارتی فورسز نے سوپور میں اضافی نفری تعینات کر دی ہے جبکہ اسی طرح موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔ ادھر بانڈی پورہ کے حاجن علاقہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں دو کشمیریوں کے بہیمانہ قتل کیخلاف گزشتہ روز پانچویں دن مسلسل ہڑتال کی گئی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اس دوران سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی اور تمام کاروباری مراکز بند رہے۔ حاجن میں بھی بھارتی فورسز نے اضافی نفری تعینات کر رکھی ہے اور مقامی کشمیریوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ امت کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے سوپور علاقہ میں شہید کئے گئے دونوں نوجوانوں کی شناخت اویس بٹ اور طاہر احمد ڈار کے بطور ہوئی ہے۔ بھارتی اہلکاروں نے کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ اور انہیں ہراساں کیا اور اسی دوران دو کشمیریو ں کو شہید کیاگیا ہے۔ مقامی کشمیری مردوخواتین نے سڑکوں پر نکل کر بھارتی درندگی کیخلاف سخت احتجاج کیا ہے۔ امت کی رپورٹ کے مطابق بانڈی پورہ کے حاجن علاقہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں دو کمسن کشمیری نوجوانوں چودہ سالہ مدثر پرے اور سترہ سالہ ثاقب بلال شیخ کو شہید کئے جانے کیخلاف گزشتہ روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ دریں اثناکشمیرچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں اتوار کو نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران املاک کی تباہی کا جائزہ لینے کیلئے مجگنڈ علاقہ کا دورہ کیا۔وفد کی قیادت ناصر حمید خان اور رؤف احمد پنجابی کر رہے تھے۔ دورے کے بعد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی طرف سے کہا گیاہے کہ بھارتی فوج نے آپریشن کے دوران آٹھ رہائشی مکانات تباہ کر دیے ہیں جس کے باعث مکینوں کی ایک بڑی تعداد بے گھر ہو گئی ہے اور بے گھر ہونے والے افراد شدید سردی کے ان ایام میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کشمیر چیمبر آف کامرس نے تاجروں اور صاحب ثروت افراد پر زور دیا ہے کہ وہ متاثرین کو شیلٹر اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن تعاون کا فریضہ سرانجام دیں۔