اسلام آباد(نمائندہ امت) سینٹ اجلاس وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ایوان بالا کو یقین دلا یا ہے کہ جمہوریت میں جبری گمشدگیاں نہیں ہو سکتی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اراکین کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے انسانی حقوق کی وزیر نے کہا کہ جمہوریت میں جبری گمشدگیاں نہیں ہوسکتیں، حکومت سے اس معاملے پر بات چیت شروع کردی ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے بھی مشاورت کی جائے گیاجلاس میں وقفہ سوالات میں سینیٹر غوث نیازی نے پوچھا کہ کیا پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ انسانی حقوق کی صورتحال بہتر بنانے پر دیا گیا؟ کیا یورپی یونین نے آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل (ایگزٹ کنٹرول لسٹ) سے نکلوانے کی درخواست جی ایس پی پلس کی بنیاد پر کی؟جس پر شیریں مزاری نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ جی ایس پی پلس کے حوالے سے اقوامِ متحدہ کے 7 کنونشن پر عمل درآمد کرنا ہے اس سلسلے میں کئی قوانین بنائے جا چکے ہیں اور کچھ صوبائی معاملات ہیں جن پر صوبوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر یورپی یونین کی درخواست کا علم نہیں، اس بارے میں وزارت داخلہ ہی بہتر بتا سکتی ہے۔