کراچی (اسٹاف رپورٹر/ایجنسیاں) سندھ میں گیس کی بندش پرپیپلز پارٹی کی جانب سے جمعہ کو کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔ پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں نے وفاقی حکومت کیخلاف احتجاج کیا۔ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے خطاب میں کہا کہ اس وقت 70 فیصد گیس سندھ سے نکلتی ہے ، لیکن وفاقی حکومت نے صوبے کو محروم کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر گیس کی فراہمی جلد بحال نہ کی گئی تو آئندہ ہم سوئی سدرن کے دفتر کے سامنے احتجاج کرینگے۔ سعید غنی نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے ہم سب کو انڈے والا بنا دیا ہے۔ اس موقع پرمظاہرین نے وزیر اعظم انڈے والا کے نعرے لگائے۔مظاہرے سے وقار مہدی، جاوید ناگوری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ دریں اثناوزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے الگ الگ ملاقات کی اور گیس فراہمی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان بھی مراد علی شاہ سے ملے۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم سے ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا گیس بندش سے ہرطرف بے روزگاری ہورہی ہے۔صنعتی یونٹ، سی این جی اسٹیشن بند، پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہے۔ یہ صورتحال ہمارے لیے باعث تشویش ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کو گیس کمپنیوں میں نمائندگی دی جائے۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم نے وزیر اعظم عمران خان کو تمام صورتحال سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا وفاقی حکومت کا موقف تھا کہ گھریلو صارفین کے لیے لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی جبکہ انہیں بتایا گیا ہے کہ گھریلو صارفین بھی متاثر ہورہے ہیں۔دوسری جانب ترجمان سوئی سدرن گیس کا کہنا ہے کہ گیس پریشر میں بہتری رہی توسی این جی اسٹیشنوں کوگیس کی ترسیل بحال کردی جائےگی۔