اسلام آباد(رپورٹ: فیض احمد) اسلام آباد کے سیکٹر جی 11 میں خاتون پر تشدد کرنے والے شہری کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد جرائم پیشہ گروہ بے نقاب ہو گیا۔ جڑواں شہروں کی پولیس حرکت میں آگئی ۔ تھانہ رمان کے علاقے جی 11 کی رہائشی خاتون مسماة زارلش جمشید نے رمنا پولیس کو درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ واصف عباسی نے مجھے شادی کا جھانسہ دیا لیکن بعد میں مجھے معلوم ہوا کہ واصف شادی شدہ ہے اور اس کے بچے بھی ہیں تو میں نے اس سے پیچھے ہٹنا چاہا ، تو واصف مجھے مختلف ذرائع سے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا رہا۔ ایک ہفتہ پہلے میرے گھر کے نیچے آیا اور دھمکیاں دے کر نیچے بلایا ، جب میں نیچے آئی تو اس نے پسٹل نکال کر دھمکیاں دیں کہ اگر اس نے رابطہ نہ رکھا تو مجھے جان سے ماردیگا اور مجھے بازوں پر مکے مارے ، جس سے میرے بازوں پر نشان پڑگئے اور میری قمیض بھی پھٹ گئی، بعد فون پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور مغلظات بکیں، ڈر کی وجہ سے نہ تو میں یونیورسٹی جا سکتی ہوں اور نہ ہی گھر سے نکل سکتی ہوں۔اس نے میری ایک دوست کو بھی پسٹل دکھا کر دھمکیاں دیں۔ مجھے اس سے شدید خطرہ ہے ۔ تھانہ پولیس نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے واصف پر دفعہ 25-Dپ ت 506ii/354 ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جڑواں شہروں کے کچھ نوجوان لڑکوں نے مل کر ٹائیگر اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے نام سے ایک تنظیم بنا رکھی ہے ، جس میں مختلف جرائم پیشہ نوجوان شامل ہیں ۔ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر جب خاتون پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تو جڑواں شہروں کی پولیس بھی حرکت میں آگئی ۔ سوشل میڈیا میں وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک نوجوان ہاتھ میں پسٹل اٹھائے ایک خاتون پر تشدد کر رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون اس نوجوان کے سامنے ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ میں نے آپ کو گالیاں نہیں نکالیں جس پر وہ نوجوان اس خاتون کو اپنے پاؤں میں بیٹھ کر معافی مانگنے کا کہتا ہے اور ساتھ ہی پسٹل کا بٹ اس کے پیٹ پر مار کر فحش گالیاں نکالتے ہوئے مغلظات بکتا ہے۔ اس ویڈیو میں موجود نوجوانوں کا تعلق ٹائیگر اسٹوڈنٹس فیڈریشن نامی آرگنائزیشن سے ہے جو کہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ان لڑکوں کے نام واصف عباسی ، نصیر عرف ہنی کلر، وقاص عرف قصی ٹائیگر، ابو بکر عرف تین سو دوہیں۔ یہ نوجوان جڑواں شہر میں سرگرم ہیں اور یہ ٹائیگر اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے نام پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ویڈیو میں خاتون پر تشدد کرنیوالے لڑکے کا نام واصف عباسی ہے ۔ واصف مری روڈ راولپنڈی کے عمیر پلازے میں ایک موبائل شاپ چلاتا ہے۔دوسری جانب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے خاتون پر تشدد کا معاملہ پر سی پی او نے نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کی جس میں پتہ چلا کہ واقع اسلام آباد کا ہے ۔ راولپنڈی کا نہیں ،تھانہ رمنا میں واقعے کا مقدمہ 12دسمبر کو درج ہو چکا ہے، سی پی او عباس احسن کا کہنا ہے کہ واقعے کا ملزم واصف عباسی چین جا چکا ہے۔ملزم لاہور ائیرپورٹ سے چین کے لیے روانہ ہوا تھا،ملزم کا گھرغوری ٹاؤن اور سیٹلائیٹ ٹاون راولپنڈی میں ہے۔ ادھرآئی جی اسلام آباد کے ترجمان خالد اعوان کا روزنامہ ‘‘امت ’’سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پولیس تفتیش کر رہی ہے اور جلد ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی ۔ ملزم واصف عباسی پر پہلے بھی ایف آئی آر ہیں ۔ تاہم اس کے ساتھ جو بھی لوگ شامل تھے ان کو بھی شامل تفتیش کیا جا رہا ہے جلد ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے گی۔