22بٹرے اسکول سسٹم کیخلاف کریک ڈائون۔

کراچی(رپورٹ:عمران خان)ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ملک بھر میں نجی اسکول مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔نجی اسکولوں کے مالکان کی جانب سے وصول کی جانے والی بھاری فیسوں کو بھتہ وصولی کے مترادف قرار دے کر کی جانے والی کارروائیوں میں جمعہ کو کراچی، حیدرآباد، سکھر ، لاہور سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں 22 بڑے اسکول سسٹم اور چین کے دفاتر پر چھاپے مارکر کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ اور بینک اکاؤنٹس کا ڈیٹا تحویل میں لے لیا گیا، جبکہ اسٹیٹ بینک کو بھی خط ارسال کردیا گیا۔ان 22 اسکول سسٹم کے تحت ملک بھر میں چلائی جانے والی ہزاروں برانچوں کا فارنسک آڈٹ شروع کردیا گیا ہے، جس کی ابتدائی رپورٹ 15 روز میں اور تفصیلی رپورٹ ایک سے دو ماہ میں اسلام آباد ہیڈ کوارٹر میں جمع کروائی جائے گی۔ایف آئی اے نے اسکولوں کے فارنسک آڈٹ کے لئے چھاپوں میں جو ریکارڈ قبضے میں لیا ہے۔اس میں ان اسکولوں میں زیر تعلیم طالب علموں کی فہرستیں ،وصول کی جانے والی ماہانہ فیسیں اور اسکولوں کے اخراجات کی مد میں خرچ کی جانے والی رقوم کا ریکارڈ شامل ہے جبکہ اگلے مرحلے میں تمام اسکولوں کے بینک اکاؤنٹس میں رقوم جمع ہونے اور نکالے جانے کا ریکارڈ حاصل کرنے کے لئے متعلقہ بینکوں کو اسکولوں کی جانب سے کی جانے والی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ لینے کے لئے نوٹس بھیجے جائیں گے ، تاکہ اسکولوں کی آمدنی اور اخراجات کے درمیان فرق کو فارنسک آڈٹ میں سامنے لاکر ان کے خالص منافع کی شرح کو بھی رپورٹ کا حصہ بنایا جاسکے۔ایف آئی اے ذرائع کے بقول کراچی میں مختلف ایف آئی اے کے سرکلوں سے 10 ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں میں قائم نجی اسکول سسٹمز کے دفاتر پر چھاپے مارے ،جبکہ حیدرآباد اور سکھر سے بھی ایف آئی اے کی تین تین ٹیموں نے اندرون سندھ میں مختلف مقامات پر قائم نجی اسکولوں کے دفاتر سے کارروائی کرکے ریکارڈ حاصل کیا۔اسی طرح سے پنجاب ایف آئی اے نے لاہور ،فیصل آباد ،گجرانوالہ اور ملتان ریجن میں ایف آئی اے کی 28ٹیموں نے مختلف مقامات پر قائم اسکولوں پر چھاپے مار کر ان کے دفاتر سے ریکارڈ تحویل میں لیا۔مزید براں پشاور اور اسلام آباد ایف آئی اے کی جانب سے پشاور ،ایبٹ آباد ،روالپنڈی ،اسلام آباد اور گلگت بلتستان اور کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے لئے کمرکس لی ہے ۔مجموعی طور پر ملک بھر میں جمعہ کے روز ایف آئی اے کی 50سے زائد ٹیموں نے مختلف علاقوں میں نجی اسکولوں کے دفاتر پر کارروائیوں میں حصہ لیا۔اس ضمن میں ایف آئی اے اسلام آباد ہیڈ کوارٹر کی جانب سے سندھ ،پنجاب،خیبر پختون اور بلوچستان کے صوبائی ایف آئی اے ڈائریکٹرز آفسز کو ایک تفصیلی خط لکھا گیا ، جس میں کراچی ،پشاور ،لاہور اور کوئٹہ میں موجود زونل ڈائریکٹرز کو احکامات جاری کئے گئے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ملک بھر میں کام کرنے والے نجی اسکولوں کے مالکان اور ڈائریکٹرز کی جانب سے بھاری اور من مانی فیسوں کی وصولی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور اس کو ایک طرح کی بھتہ وصولی کے مترادف قرار دے کر ان کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں، تاکہ نجی اسکولوں کے کرپٹ مالکان کی ناجائز منافع خوری کی سرگرمیوں کو روکا جاسکے اور شہریوں کو ریلیف دیا جاسکا۔مذکورہ خط کے ساتھ اسلام آباد اور چاروں صوبائی ڈائریکٹرز کو 22اسکولوں سسٹمز کے ناموں پر مشتمل ایک فہرست بھی منسلک کرکے ارسال کی گئی۔اس ضمن میں اسلام آباد سمیت چاروں صوبائی ڈائریکٹرز کو پابند کیا گیا کہ وہ اپنی ٹیموں کے ذریعے فہرست میں شامل اسکولوں کے دفاتر پر کارروائی کرکے اسکولوں کے بینک اکاؤنٹس ،اسکول مالکان کے بینک اکاؤنٹس ،اسکولوں کے اخراجات ،آمدنی ،طالب علموں کی تعداد ،اسکول مالکان کے اثاثوں وغیرہ کا ریکارڈ حاصل کرکے ان کی فارنسک آڈٹ کا آغاز کریں اور ابتدائی رپورٹ اگلے 15 روز میں اسلام آباد ہیڈ کوارٹر کے ذریعے پیش کردیں، جبکہ اسٹیٹ بینک کو بھی خط ارسال کردیا گیا، جس میں ان اسکول سسٹمز کے اکائونٹس سے متعلق تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز سندھ میں کارروائی کے لئے ایف آئی اے ڈائریکٹر سندھ منیر شیخ کی جانب سے تمام سرکل انچارجز اور آئی اوز کی میٹنگ طلب کی گئی، جنہیں فوری ایکشن کرنے کے لئے ہدایات جاری کی گئیں۔اس طرح ایف آئی اے اینٹی کرپشن اینڈ کرائم سرکل سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر علی مراد بالادی ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر رابعہ قریشی ،سب انسپکٹر نیبل ،سب انسپکٹر اعظم ،ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل سے انسپکٹر روؤف شیخ ،سب ،انسپکٹر رانا ثنا اللہ ،انسپکٹر راؤ فہیم ،انسپکٹر راحت ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل سے اپنی ٹیمیں لے کر نکلے ، جنہوں نے شارع فیصل پر قائم سٹی اسکول سسٹم کے ہیڈ آفس کے علاوہ سائٹ میں قائم جنریشن اسکول سسٹم کے دفاتر پر چھاپے مارے اور وہاں سے فارنسک آڈٹ کے لئے مطلوبہ تمام ریکارڈ قبضے میں لیا ،اسی طرح حیدر آباد اور سکھر ایف آئی اے دفاتر سے بھی رتین تین ٹیمیں نکلیں جنہوں نے مختلف اسکولوں کے دفاتر پر چھاپے مارے ،ایف آئی اے ذرائع سے موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق ایف آئی اے ٹیموں کو کارروائی کے لئے دی گئی فہرست میں جو 22نجی اسکول سسٹمز شامل ہیں۔ان میں بیکن ہاؤس اسکول سسٹم ،سٹی اسکول سسٹم ،سٹی اسکولز پرائیویٹ ،لاہور گرامر اسکول ،روٹس انٹر نیشنل اسکول سسٹم ،روٹس اسکول سسٹم ،روٹس ملینیئم اسکول سسٹم ،روٹس آئی وی وائے اسکول سسٹم ،لرننگ الائنس اسکول سسٹم ،لاہور کالج آف آرٹس اینڈ سائنسز ،فروبیلز ایجو کیشن سینٹر کراچی ،فروبیلزپرائیویٹ لمیٹڈ اسلام آباد ،ہیڈ اسٹارٹ اسکولز اسلام آباد ،ریسورس اکیڈمیا( پروجیکٹ آف پنجاب گروپ آف کالجز)،بے ویو اکیڈمی کراچی ،سلامت اسکول سسٹم لاہور ،جنریشن اسکول کراچی ،سیولائزیشن اسکول کراچی ،الائنس ریسورس ،ڈی ایچ اے لاہور اینڈ گجرانوالہ ،دی لرننگ ٹری اسکول سسٹم،سٹی پبلک اسکول گجرانوالہ اور ایڈن اسکول سسٹم شامل ہیں۔فہرست میں شامل 10 اسکول سسٹم ایسے ہیں، جن کی چاروں صوبوں میں برانچیں ہیں۔اس لئے ان کے خلاف کارروائی کے لئے تمام زونل ڈائریکٹرز کو احکامات دئیے گئے ہیں۔ان اسکولوں میں بیکن ہاؤس اسکول سسٹم ،سٹی اسکول سسٹم ،سٹی اسکولز پرائیویٹ ،روٹس انٹر نیشنل اسکول سسٹم ،روٹس اسکول سسٹم ،روٹس ملینیئم اسکول سسٹم ،روٹس آئی وی وائے اسکول سسٹم ،لرننگ الائنس اسکول سسٹم،دی لرننگ ٹری اسکول سسٹم، ایڈن اسکول سسٹم شامل ہیں، جن کے لئے سندھ ،پنجاب ،بلوچستان ،خیبر پختون اور اسلام آباد کے زونل ایف آئی اے حکام کو فارنسک آڈٹ کے لئے پابند کیا گیا ہے، جبکہ اسی فہرست میں صرف کراچی کے تین اسکول ایسے ہیں، جن کے لئے صرف ایف آئی اے کراچی کو ہی احکامات دئے گئے ہیں۔ان 3 اسکولوں میں فروبیلز ایجو کیشن سینٹر کراچی، جنریشن اسکول کراچی اور سیولائزیشن اسکول کراچی شامل ہیں، جبکہ فہرست میں 8 اسکول ایسے ہیں، جن کے خلاف کارروائی کے لئے اسلام آباد زون اور لاہور زون کو خصوصی احکامات دیئے گئے ہیں۔ان میں فروبیلزپرائیویٹ لمیٹڈ اسلام آباد ،ہیڈ اسٹارٹ اسکولز اسلام آباد ،ریسورس اکیڈمیا( پروجیکٹ آف پنجاب گروپ آف کالجز)،بے ویو اکیڈمی کراچی ،سلامت اسکول سسٹم لاہور ، ،الائنس ریسورس ،ڈی ایچ اے لاہور اینڈ گجرانوالہ اور سٹی پبلک اسکول گجرانوالہ شامل ہیں۔اندرون سندھ اور پنجاب میں ہونے والی کارروائیوں کے حوالے سے ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے لاہور، سکھر سمیت مختلف شہروں میں اسکولوں پر چھاپے مار کر ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔سندھ کے شہروں میں 16 اسکولوں پر چھاپے مارے گئے ۔بیکن ہائوس اور سٹی اسکول کی متعدد برانچوں کا ریکارڈ ضبط کیا گیا، جبکہ بےویو اکیڈمی، جنریشن اسکول، فروبل ایجوکیشن سینٹر اور سولائزیشن اسکول کا ریکارڈ بھی ضبط کرلیا گیا۔ایف آئی اے ترجمان کا کہنا ہے لاہور میں تمام نجی اسکولوں کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔بیکن ہائوس، لاہور گرامر،روٹس آئی وی اور دیگر کا ریکارڈ ضبط کیا گیا ہے جبکہ تمام اسکولوں کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔ایف آئی اے نے سکھر، لاڑکانہ، خیرپور اور حیدرآباد میں متعدد نجی اسکولوں پر چھاپے مار کر ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔ایف آئی اے سکھر کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم نے سکھر، لاڑکانہ اور خیر پور میں متعدد نجی تعلیمی اداروں پر چھاپے مارے اور اسکولوں کے اکاؤنٹس کی تفصیلات، آڈٹ ریکارڈ اور دیگر ڈیٹا تحویل میں لے لیا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے حیدرآباد وصی حیدر کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے حیدرآباد، لطیف آباد اور قاسم آباد میں 5 نجی اسکولوں پر چھاپے مار کر کمپیوٹرز، فیس ریکارڈ اور دیگر ڈیٹا تحویل میں لے لیا ہے ۔چھاپے سپریم کورٹ کے اسکولوں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کے حکم کے بعد مارے گئے ہیں۔وزیر تعلیم سندھ بھی عدالتی حکم پر عملدرآمد کو تیار ہیں۔ سردار شاہ کا کہنا ہے کہ اسکول جتنا بھی با اثر کیوں نہ ہو، قانون سے بالاتر نہیں۔کارروائی ضرور ہوگی۔ادھر عدالتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے والدین نے اظہار مسرت کیا اور کہا کہ فیصلے پر عملدرآمد ہونے پر ہی عوام بھرپور مستفید ہوں گے۔اس سے قبل جمعرات کی شب ایف آئی اے نے فیصل آباد کی کنال روڈ اور جڑانوالا روڈ پر واقع 2 نجی اسکولوں کی 3 برانچوں پر چھاپے مارے اور کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ کی چھان بین کی اور ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا۔ ابتدائی طور پر ملنے والی تفصیلات کے مطابق اسکولز مالکان نے اپنے فیملی ارکان کو ڈائریکٹرز بناکر 85 ، 85 لاکھ تک تنخواہیں مقرر کی ہوئی ہیں، جبکہ ماہانہ کروڑوں کمانے والے اسکولز مافیا ٹیکس بھی چوری کررہی ہے ۔اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جائے گی۔پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے کہا ہے کہ 30 دسمبر تک جن اسکولوں نے فیسوں میں کمی اور گرمیوں کی چھٹیوں کی لی گئی آدھی فیس واپس نہیں کی تو ان کی رجسٹریشن منسوخ کردیں گے۔

Comments (0)
Add Comment