اسلام آباد(اویس احمد) پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے حوالے سے بیجنگ میں منعقدہ 8ویں جوائنٹ کوارڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) کے اجلاس کے موقعے پر پاکستان کو چین سے 2 ارب ڈالرز ملنے کا امکان ہے جس سے پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر کو سہارا ملنے گا اور ڈالر کی قدر میں اضافے کی رفتار بھی کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ ذرائع کے مطابق ایک ماہ کے دوران سعودی عرب کے ایک ارب ڈالر کے بعد چین سے 2 ارب ڈالرز کا تعاون پاکستانی معیشت میں پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔ 2 ارب ڈالرز چین کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے دورے کے دوران طے پانے والے معاملات کے بعد سی پیک فریم ورک کے تحت فراہم کیے جائیں گے۔ پاکستان کے گرتے ہوئے زرمبادلہ ذخائر کے باعث ملک میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا تھا۔تاہم ماہرین کے مطابق جمعہ کے روز پاکستان کو سعودی عرب کی جانب سے ایک ارب ڈالرز کی قسط کی فراہمی اور اب چین سے مزید دو ارب ڈالرز کی ممکنہ آمد سے صورت حال میں تیزی سے بہتری آئے گی۔ دوسری جانب سی پیک پر ہونے والی 8ویں جے سی سی کے دوران بھی دونوں ممالک کے مابین اہم ترین معاہدے ہونے کا امکان ہے۔ وزارت منصوبہ بندی و ترقی ذرائع کے مطابق 8 ویں جے سی سی سے پاکستانی معیشت کے مستقبل کو نیا رخ ملے گا ۔ جے سی سی میں دونوں ممالک کے مابین خصوصی اقتصادی زونز کے حوالے سے معاہدے ہونے کا امکان ہے جس سے پاکستان میں صنعتی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہو گا۔ جے سی سی اجلاس میں پاکستانی وفد چین کےسرکاری وفد کے علاوہ اہم چینی صنعتوں اور کمرشل بینکوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں ہوں گی اور سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔ ذرائع کے مطابق جے سی سی کے موقعے پر چینی بینک کی جانب سے سی پیک منصوبے کے فریم ورک کے تحت پاکستان کو 2 ارب ڈالرز کی امداد فراہمی کی منظوری دی جائے گی جو مختصر مدتی قرض کے طور پر دیے جائیں گے۔ چین سے ملنے والے قرضے کے باعث پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں واضح اضافہ ہو گا اور نہ صرف پاکستان پر بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ کم ہوگا، بلکہ ڈالر کی قدر میں بھی کسی حد تک کمی واقع ہو گی۔