کراچی (رپورٹ : عظمت علی رحمانی) سندھ میں گیس بحران وقتی طور پر ختم ہو گیا۔ ہفتہ کی رات 8 بجے سے سی این جی اسٹیشن کھول دیئے گئے۔ گاڑیوں کی طویل قطاروں سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ شہری گھنٹوں سڑکوں پر پھنسے رہے۔ گیس ذخیرہ رکھنے والے کئی پمپ بند کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ صنعتوں کے لئے لوڈ مینجمنٹ کا فارمولا طے پا گیا ہے۔ کراچی میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری سی این جی بحران کی وجہ سے جہاں پبلک ٹرانسپورٹ کو بندش کا سامنا تھا، وہیں سی این جی اسٹیشنز پر کام کرنے والے ہزاروں افراد کے گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑے ہوئے تھے۔ سی این جی اسٹیشنز کھلنے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے پمپوں کا رخ کیا۔ شہر کی اہم سڑکوں پر واقع سی این جی اسٹیشنوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگنے کے باعث فیڈرل بی ایریا، نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد، صدر، اورنگی ٹاؤن، قائد آباد، کورنگی، ڈیفنس سمیت دیگر علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا، جس کے باعث شہری گھنٹوں پھنسے رہے۔ قبل ازیں بعض سی این جی اسٹیشنز کھولے گئے، جن کو سوئی سدرن گیس کمپنی نے بند کرا دیا تھا، جس کی وجہ سے مذکورہ شعبے سے تعلق رکھنے والوں میں شدید بے چینی پھیل گئی۔ سی این جی اسٹیشن مالکان کی جانب سے احتجاج کرتے ہوئے بتایا گیا کہ جن سی این جی اسٹیشنز کے پاس ذخیرہ موجود ہے، ان کو بھی فلنگ کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ سندھ بھر میں گیس کے بحران کے حوالے سے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے سی این جی اسٹیشن ایسوسی ایشن کے رہنما شبیر سلیمان جی اور ملک خدا بخش سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کی، جس میں سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس ملاقات میں ایسوسی ایشن رہنماؤں کی جانب سے حکومتی اراکین کو آگاہ کیا گیا کہ وہ اس مسئلے کو جلد از جلد کریں، تاکہ ہزاروں افراد کو بے روزگاری سے بچایا جائے اور لاکھوں شہریوں کو مشکلات سے نجات دلائی جائے۔ مذاکرات میں یہ بھی طے پایا کہ نان زیرو ریٹڈ کیپٹو پاور کی گیس 50 فیصد کم کر کے جنرل انڈسٹری کو دی جائے گی۔ وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ فرنس آئل امپورٹ بند کر دی گئی ہے، جبکہ ریفائنریز کو کہا گیا ہے کہ فرنس آئل ایکسپورٹ کرنے کا جلد بندوبست کریں، تاکہ گیس کی مصنوعی قلت پر قابو پایا جائے۔ گورنرسندھ عمران اسماعیل نے گورنر ہاؤس کے قریب واقع سی این جی اسٹیشن پہنچ کر اپنی گاڑی میں گیس بھروائی۔ اس سے پہلے وزیر پیٹرولم غلام سرور خان نے گورنر عمران اسماعیل کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی ہفتے کی رات 8بجے شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گیس بحران پر وزیراعظم نے ہنگامی اجلاس بلایا اور کمیٹی بنائی۔ عمران خان نے مجھے کہا کہ کراچی جا کر یہ مسئلہ حل کرائیں۔ گورنر سندھ کی موجودگی میں اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کی، جس کے بعد سی این جی سیکٹر کی رات 8 بجے گیس کھول دی گئی۔ ادھر سی این جی اسٹیشنز کھلنے کے بعد کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے چیئرمین ارشاد حسین بخاری کا کہنا ہے کہ سی این جی کا مسئلہ ہنگامی بنیادوں پر حل کرایا جائے۔ ہفتے میں 3 دن گیس بندش کا حل بھی عارضی طور پر منظور کیا گیا تھا، جس کو مستقل کر دیا گیا اور اب اس کے بعد غیر معینہ مدت کیلئے بندش کا سلسلہ شروع کر کے ہمیں اس قسم کی مزید آفتوں کیلئے تیار کیا جا رہا ہے جو ٹرانسپوٹرز کے ساتھ ساتھ عوام کے ساتھ بھی زیادتی کے مترادف ہے۔