دیر الزور میں امریکی بمباری سے مسجد شپید

دمشق(امت نیوز)داعش کیخلاف کارروائی کے دوران امریکی طیاروں نے اتوار کو دیر الزور کی ایک مسجد بمباری سے شہید کر دی ہے ۔ترکی کے زیر کنٹرول شہر عفرین میں کار بم دھمالے میں 4جبکہ تصادم میں8 افراد جاں بحق ہو گئے ۔ ترکی کا کہنا ہے کہ بشار الاسد اگر جمہوری طریقے سے منتخب ہو گئے تو ان کی حمایت کی جا سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی طیاروں نے اتوار کومشرقی شامی صوبے دیرالزور کے شہرحاجین میں داعش کے خلاف کارروائی کے نام پر ایک مسجد بمباری کرکے شہید کر دی۔امریکی طیارے کئی ہفتوں سےحاجین کے مختلف علاقوں پر حملے کر رہے ہیں،7 دسمبر کو ایک اسپتال بھی نشانہ بنایا گیا تھا ۔بشار حکومت سلامتی کونسل سےامریکی حملےفوری بند کرانے کا تحریری مطالبہ کر چکی ہے ۔امریکی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل سین ریان کا کہنا ہے کہ داعش اب بھی بڑا خطرہ ہے اور اس کےجنگ جویکجا ہو رہے ہیں ۔دہشت گرد ٹولہ اب بھی حملے کر سکتا ہے اور اس کے خلاف جنگ ختم نہیں ہوئی۔ ادھرترکی کی جانب سے کردوں کیخلاف کارروائی میں شدت لانے کے اعلان کے بعد اتوار کو ترک فوج کے زیر کنٹرول شہر عفرین میں کار بم دھماکے میں 4افراد ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے۔ اسی علاقے میں تصادم میں 4شہریوں سمیت 8 افراد ہلاک ہوگئے۔کرد تنظیم وائی پی جی نے اردوغان کا اعلان جنگ قرار دیا ہے۔ادھر دوحہ قطر میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش کا کہنا تھا کہ اگر ترک صدر بشار الاسد جمہوری طریقے سے الیکشن جیتے تو ترکی ان کو تسلیم کر لے گا اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے پر تیار ہوگا ۔ہمیں یقین ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ شامی جنگ سے نکلنے کی پالیسی وضع کر رہی ہے ۔

Comments (0)
Add Comment