پی پی حکومت میں لیاری اسپتال کے مریض ادویات کو ترس گئے

کراچی (رپورٹ/صفدر بٹ) پیپلز پارٹی کی حکومت میں سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال کے مریض ادویات کو ترس گئے ہیں۔ دوائیں اور طبی سامان کی عدم موجودگی کے باعث مریضوں کے اہل خانہ کو آپریشن کے سامان سمیت مختلف امرض کی ادویات بازار سے خریدنا پڑ رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کے ماتحت سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال میں شیر شاہ،ماری پور،بلدیہ،سائٹ سمیت اطراف کےعلاقوں سےیومیہ ہزاروں مریض مختلف امراض کے علاج کیلئے رجوع کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں سینٹرل پرو کیورمنٹ کمیٹی کی جانب سے خریداری کا عمل بروقت مکمل نہ کئے جانے کا اثر لیاری جنرل اسپتال پر بھی پڑا ہے اور اسپتال کے مرکزی اسٹور میں مختلف امراض کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات و انجیکشن کے اسٹاک کی قلت ہونے لگی ہے ، جس کی وجہ سے او پی ڈی فارمیسی کو معمول سے کم مقدار میں ادویات کی فراہمی سے ذیابطیس سمیت دیگر معمول کے مریضوں کو ادویات کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ اسپتال میں بخار میں استعمال ہونے والی عام ادویہ پیراسیٹا مول اور متلی و قے میں استعمال ہونے والا گریوینیٹ انجیکشن بھی مریضوں کو باہر موجود میڈیکل اسٹور سے خریدنا پڑ رہا ہے۔ اسپتال کے ہڈی وارڈ میں داخل مریضوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز آپریشن تو کر رہے ہیں لیکن آپریشن میں استعمال ہونے والا تمام ہزاروں روپے کا سامان بازار سے خریدنا پڑ رہا ہے۔ مریضوں کا کہنا تھا کہ اسپتال میں زکوٰۃ کا بجٹ بھی موجود نہیں ہے ، جس کے باعث وہ سکت نہ ہونے کے باوجود مذکورہ ادویہ و سامان قرض لے کر بازار سے مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں اور کرایہ خرچ کرکے ادویات حاصل ہونے کی امید پر اسپتال آنے پر سوائے مایوسی کے کچھ نہیں مل رہا۔اسپتال انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ ہماری حالت پر رحم کرتے ہوئے فوری طور پر او پی ڈی فارمیسی کو ادویات جاری کرے۔ اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال میں نئے تعینات ہونے والے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹرانور پالاری سے کوشش کے باوجود رابطہ نہ ہو سکا۔

Comments (0)
Add Comment