استنبول(مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹر سید مشاہد حسین نے فلسطین، کشمیر اور روہنگیا پارلیمنٹری فورم کے قیام کا اعلان کر دیا۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد حسین نے استنبول میں القدس گلوبل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دنیا بھر میں مسلمان اقلیتوں کے نا مساعد حالات پر تشویش کا اظہار کیا اور جارحیت کے شکار مسلمانوں کے لیے فلسطین، کشمیر اور روہنگیا پارلیمنٹری فورم کے قیام کا اعلان کیا۔شرکاء کو پارلیمینٹری فورم کے مقصد سے آگاہ کرتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا فلسطین، کشمیر اور روہنگیا میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، خواتین کی بے حرمتی کی جا رہی ہے اور بچوں کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ پارلیمانی فورم ان مظلوموں کی آواز بنے گا۔سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، اس کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، فلسطین کاز کی حمایت قائد اعظم کے ویژن کا حصہ ہے، قائد اعظم نے 1946 میں فلسطین کے مفتی اعظم امین الحسینی سے قاہرہ میں ملاقات بھی کی تھی۔مشاہد حسین نے مزید کہا کہ قائد اعظم اور تحریک پاکستان کی فلسطین سے دلی وابستگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 23 مارچ 1947 کو قرارداد پاکستان کے ساتھ قرارداد فلسطین بھی منظور کرائی گئی تھی اور پاکستان نے فلسطینی کیڈٹس کو اپنے فوجی اداروں میں تربیت بھی فراہم کی۔کانفرنس کے اختتام پر سینیٹر مشاہد حسین پارلیمنٹرین فار القدس کو 2019 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کے دورے کی دعوت دی جسے اراکین نے شکریے کے ساتھ قبول کرلیا۔