میرپورخاص/سکھر(نمائندہ امت )سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کھل گئے ،تاہم گھروں میں سوئی گیس آنا بند ہو گئی، خواتین کو کھانا بنانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے،جب کہ ہوٹلوں پر عوام کا رش بڑھ گیا۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص و گرد نواح میں گزشتہ رات11بجے سی این جی اسٹیشن کھل گئے ،جہاں گاڑیوں کی لمبی قطاریں سی این جی بھروانے کے لئے پہنچ گئیں تاہم سی این جی اسٹیشنز کے کھلنے کی وجہ سے رات گیارہ بجے کے بعد گھروں میں سوئی گیس کی فراہمی معطل ہو گئی ،بعض جگہوں پرگیس تو آ رہی تھی مگر پریشر اس قدر کم تھا کہ اس پر کوئی چیز پکائی یا گرم نہیں کی جاسکتی تھی صبح سویرے کام پر جانے والے افراد بغیر ناشتہ کئے کام پر روانہ ہو گئے دوپہر میں خواتین کو کھانا پکانے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا تمام دن خواتین حکومت کو برا بھلا کہتی نظر آئیں، گھروں میں گیس نہ آنے کی وجہ سے ہوٹلوں اور تندوروں پر لوگوں کا رش لگ گیا لوگ ہوٹلوں سے پکا پکایا کھانا اور روٹیاں خریدتے نظر آئے رش کی وجہ سے ہوٹل مالکان نے بھی اپنے نرخ بڑھا دیئے گھریلو خواتین کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات تک گیس معمول کے مطابق آرہی تھی اچانک رات گیارہ بجے بند ہو گئی اور 15گھنٹے گزرجانے کے بعد ابتک نہیں آئی انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کو گرم کے بجائے ٹھنڈا دودھ دیا ہے ،جس کی وجہ سے بچوں کو نزلہ اور بخار ہو گیا انہوں نے کہا کہ گرمیوں میں بجلی نہیں ہوتی اور سردیوں میں گیس کم ہو جاتی ہے حکمران جو بھی آتا ہے اپنے وعدے بھول جاتا ہے گزشتہ چالیس سالوں سے یہ حکمران عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہے ہیں ۔ادھرسکھر کے شہریوں نے گیس بندش کیخلاف ہاتھوں میں چولہے،برتن اٹھا کر گلے میں روٹیاں لٹکا کر احتجاج کیا مظاہرین کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے ،بغیر سبب کے گیس کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ، جس کے باعث اکثر لوگ بغیر ناشتے کے جانے پر مجبور ہیں۔سوئی گیس انتظامیہ کی بے حسی کے باعث سردی کے موسم میں عوام پریشان ہیں اگر فوری طور پر نوٹس نہیں لیا گیا تو ریجنل آفس کا گھیراؤ کریں گے۔