کراچی (اسٹاف رپورٹر) خصوصی عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹر ی کیس میں 10 زخمی افراد سمیت 15 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلئے، عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 21دسمبر تک ملتوی کردی۔ ضلع جنوبی کی عدالت نے شادی کی آڑ میں بیرون ملک لڑکیاں فروخت کرنے الزام میں گرفتار ملزمہ قدوسیہ کی 30ہزار کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کرلی، جبکہ لڑکی حراساں کرنے سے متعلق کیس میں ملزم نبیل متاثرہ لڑکی سے معافی مانگنے پر تیار ہوگیا۔ سانحہ بلدیہ فیکٹر ی کیس کی سماعت پر متحدہ دہشت گردوں رحمان عرف بھولا اور زبیر عرف چریا کو پیش کیا گیا، جبکہ متحدہ رہنما رؤف صدیقی و دیگر ملزمان بھی پیش ہوئے ۔ دوران سماعت استغاثہ کی جانب سے آتشزدگی میں زخمی 10افراد سمیت 15 گواہوں کو پیش کیا گیا، اور انکے بیان قلمبند کئے گئے۔ بعدازاں عدالت نے مزید گواہ طلب کرتے ہوئے سماعت 21دسمبر تک ملتوی کردی۔ ضلع جنوبی کی عدالت میں درخشاں پولیس نے ملزمہ قدوسیہ کو پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ثمرہ نامی خاتون کی درخواست پر ملزمہ کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس ثمرہ کا کہنا تھا کہ قدوسیہ لڑکیوں کی اپنے بیٹوں سے شادی کرانے کے بعد بیرون ملک لے جاکر فروخت کرتی تھی اور گھناؤنا دھندا 5سال سے جاری تھا۔ دوران سماعت ملزمہ نے ضمانت منظوری کی استدعا کی، جس پرعدالت نے 30ہزار کے مچلکے جمع کرانے پر قدوسیہ کی ضمانت منظور کرلی۔ جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے لڑکی کو حراساں کرنے سے متعلق مقدمے میں ملزم نبیل اور مدعی حرا کو معافی سے متعلق مشاورت کے بعد آج (منگل) کو پیش ہونے کا حکم دیدیا ہے۔ دوران سماعت ملزم نبیل کا کہنا تھا کہ مجھ سے غلطی ہوئی تھی، معافی کیئے تیار ہوں۔ مدعیہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم تحریری معافی نامہ جمع کرائے ہم مزید کارروائی نہیں کریں گے، جس پر عدالت فریقین کو مشاورت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آج طلب کرلیا ہے۔