پشاور(امت نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختون محمود خان نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اے جی این قاضی فارمولا کے تحت پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کے شیئر کا یقین دلایا ہے، جلد ہی صوبہ تمام بقایاجات حاصل کر لے گااور وسائل صوبے کو منتقل ہو جائینگے،وفاقی حکومت سابق فاٹا کے صوبے میں انضمام کے مجموعی عمل میں صوبائی حکومت کی معاونت کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں فاٹا انضمام کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سا بق فاٹا کے نئے سات اضلاع کی ترقی کیلئے مجموعی حکمت عملی سمیت تاحال منظور کئے گئے منصوبوں ، وسائل کی منتقلی ، آسامیوں کی تخلیق ، فوری اثرات و نتائج کے حامل منصوبوں کی جلد تکمیل خصوصاً 6ماہ کے اندر صحت اور تعلیم کے منصوبوں اور منقولہ و غیر منقولہ اثاثوں کی منتقلی کے قانونی پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں جائزہ کمیٹی کے کام ، این ایف سی ایوارڈ کے 3فیصد کی فراہمی کے معاملے سمیت سابق فاٹا کے خیبرپختون میں انضمام کے سلسلے میں آئینی ترمیم کے تحت وفاقی و صوبائی سطح پر کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس کو صوبے کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے وزیراعظم کی رضامندی اور دلچسپی سے آگاہ کیا ۔ جن میں اے جی این قاضی فارمولا کے تحت پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کا حصہ ، نئے اضلاع کی تیز رفتار ترقی اور صوبے کے دیرینہ بقایا جات کے وسائل کی صوبے کو منتقلی شامل ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ معمول کے مطابق وسائل کی فراہمی جاری رہیگی اور 3فیصد حصہ ایک اضافی انتظام ہے جو نئے اضلاع کو تیز رفتاری سے ترقی کے دھارے میں لانے اور وہاں فلاح و بہبود کی سرگرمیاں شروع کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا ۔اجلاس نے مختلف محکموں میں سات ہزار آسامیوں کی تخلیق سے اتفاق کیا اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے وسائل کی بروقت فراہمی کا مطالبہ کیا ۔ وزیراعلیٰ نے عوامی فلاح میں فوری نوعیت کے منصوبوں کی ترجیحات کا تعین کرنے اور ان پر بروقت عمل درآمد کی ہدایت کی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اثاثوں کی منتقلی کے عمل کو قانونی طور پر سہولت فراہم کریگی اور اس سلسلے میں تمام قانونی پہلوؤں کا خیال رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ ملازمین سے متعلق مسائل جائزہ کمیٹی کے فورم پر حل کئے جاسکتے ہیں۔ ان کی حکومت نئے سات اضلاع کو ترقی کے دھارے میں لانے کے ایڈوانس مرحلے میں ہے۔ ان کی حکومت نئے اضلاع کے خیبرپختونخوا میں خوش اسلوبی سے انضمام کیلئے سیاسی عزم اور رضامندی پہلے ہی ظاہر کر چکی ہیں اور اس سلسلے میں تمام چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہے کیونکہ یہ اضلاع اب آئینی طور پر صوبے کا حصہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نئے اضلاع کے صوبے میں تیز رفتار انضمام کیلئے درکار وسائل کی منتقلی کیلئے وزیراعظم پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی اجلاس کی درخواست کرینگے۔