اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے پاکپتن اراضی کیس میں جے آئی ٹی تشکیل کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں ٹی اوآرز طلب کر لئے ہیں۔ 27 دسمبر کو سماعت میں ٹی او آرز اور جے آئی ٹی کی منظوری دی جائے گی۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے تحقیقات پر آمادگی کا اظہار کیا اور جے آئی ٹی سمیت کسی بھی ادارے سے تحقیقات کا کہا، نواز شریف کے تحریری موقف کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات جے آئی ٹی سے کرائی جائے گی۔ سینیئر پولیس افسرخالق داد لک جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے، آئی ایس آئی اور آئی بی کے افسران بھی جے آئی ٹی کا حصہ ہوں گے۔عدالت عظمی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل سے متعلق تحریری حکم نامہ بھی جاری کیا۔سپریم کورٹ نے اپنے تحریری حکم میں کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے واضح اور غیر مبہم طور پر جے آئی ٹی بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے آگاہ کیا ہے کہ پنجاب حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کے معاملے پر پنجاب حکومت کے واضح موقف پر درخواست نمٹائی جاتی ہے۔