اسلام آباد(اویس احمد) پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل خاقان بابر اولمپک ایسوسی ایشن (پی اواے) کےآلہ کاربن گئے،پی اواےاوراس کےعہدے داروں کی فیڈریشنز کووزارت بین الصوبائی رابطہ کےاحکامات پرہونےوالےپانچ سالہ فرانزک آڈٹ سےاستثنا دلوادیا۔دوسری جانب مخصوص لابی کی اسپورٹس فیڈریشنزکو آڈٹ سے استثنا ملنے پر دیگر اسپورٹس فیڈریشنزنےشدیداحتجاج کا فیصلہ کیاہےاورقائم مقام ڈی جی پی ایس بی کو متنازعہ شخصیت قرار دیتے ہوئے ان کی فوری برطرفی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اسپورٹس فیڈریشنز ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے آڈٹ کے لیے قومی اسپورٹس فیڈریشنز سے امتیازی سلوک کیا گیا تو اس کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کیا جاسکتا ہے۔ فیڈریشنز ذرائع کا کہنا ہے کہ پی او اے نے ڈی جی پی ایس بی کی ملی بھگت سے ایسی فہرست تیار کروائی ہے جس میں صرف ان فیڈریشنز کے نام ہیں جنہوں نے پی او اے کے موجودہ عہدے داروں کے خلاف انتخاب لڑا تھا۔ یاد رہے پی او اے کے موجودہ عہدے داروں کے خلاف انتخاب لڑنے والوں میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیر سجاد کھوکھر اور پاکستان اتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر میجر جنرل (ر) اکرم ساہی سر فہرست تھے اور حیران کن طور پر ڈی جی پی ایس بی کی جانب سے وزارت کو آڈٹ کے لیے منتخب کی گئی فیڈریشنز کی فہرست میں بھی یہی دو فیڈریشنز سر فہرست ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزارت بین الصوبائی رابطہ نے قومی خزانے سے سالانہ کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود کارکردگی دکھانے میں ناکام رہنے والے پاکستان اسپورٹس بورڈ اور قومی اسپورٹس فیڈریشنز کے پانچ سالہ فرانزک آڈٹ کے احکامات جاری کیے تھے۔ تاہم پی ایس بی کے قائم مقام ڈی جی خاقان بابر نے آڈٹ کے لیے پی ایس بی کے پاس رجسٹرڈ 39قومی اسپورٹس فیڈریشنز میں سے 14منتخب فیڈریشنز کی فہرست وزارت کو بھجوائی جن میں بعض اہم فیڈریشنز کو شامل نہیں کیا گیا۔ جن فیڈریشنز کو استثنا دیا گیا ہے ان میں اہم ترین پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (پی او اے) ہے، جسے بیرون ملک کھیلوں کے مقابلوں کے لیے جانے والی ٹیموں کے اخراجات کی مد میں قومی خزانے سے ادائیگیاں کی جاتی ہیں اور پی او اے بیرون ملک پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان ارچری ایسوسی ایشن کو بھی استثنا دیا گیا ہے،جس کےصدرلیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن پی او اے کےصدر ہیں۔پاکستان باکسنگ فیڈریشن کوبھی آڈٹ سے استثنا دیاگیاہےجس کےصدرخالدمحمود پی او اے کے سیکرٹری جنرل ہیں۔اسی طرح پاکستان ہینڈبال فیڈریشن کو بھی استثنادیاگیاہےجس کےصدر محمد شفیق پی او اے کے خزانچی ہیں۔ سافٹ بال فیڈریشن آف پاکستان کو بھی استثنا دیا گیا جس کے صدر حیدر خان لہری پی او اے کے ایسوسی ایٹ سیکرٹری جنرل ہیں۔ پاکستان سوئمنگ ایسوسی ایشن کو بھی استثنا دیا گیا ہے جس کے صدر کامران لاشاری پی او اے کے پی او اے کے نائب صدر اور اور سیکرٹری جنرل وینا مسعود پی او اے کی ایسوسی ایٹ سیکرٹری جنرل ہیں۔ پاکستان کراٹے فیڈریشن کو استثنا دیا گیا کیوں کہ اس کے چیئرمین محمد جہانگیر پی او اے کے ایسوسی ایٹ سیکرٹری جنرل ہیں۔ پاکستان رگبی یونین کو بھی استثنا دیا گیا ہے کیوں کہ اس کے صدر عارف سعید پی او اے کے ایگزیکٹیو ممبر ہیں۔ پاکستان ووشو فیڈریشن بھی آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دی گئی ہےجس کےصدرافتخاراحمد پی او اےکے ایگزیکٹیوممبرہیں۔ جمناسٹک فیڈریشن کوبھی استثنا دیا گیاجس کےصدراحمدعلی راجپوت پی اواےایسوسی ایٹ سیکرٹری جنرل ہیں۔ پاکستان ٹیبل ٹینس فیڈریشن کوبھی استثنادیاگیا جس کے صدر سیدمحمدسبینح پی او اےکےنائب صدر ہیں۔