کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ کے تقریباً ایک لاکھ زکوٰة مستحقین کو تقریباً 4 ماہ کی تاخیر کے بعد ششماہی قسط کی مد میں 60 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔مستحقین کو عیدالاضحیٰ سے قبل ملنے کی قسط گزشتہ ہفتے جاری کی گئی ہے ۔وفاق سے فنڈز کے اجرا میں تاخیر اور سندھ زکوٰة کونسل کے چیئرمین کے انتخاب کے باعث تاخیر ہوئی۔علاوہ ازیں مستحقین سے متعلق نیا سروے نہ ہونے اور بائیو میٹرک سسٹم کے نفاذ میں تاخیر کے باعث جہاں نئے مستحقین کا اندراج نہیں ہورہا ، وہیں کئی انتقال کر جانے والے افراد کے نام پر گزارہ الاؤنس بھی جاری ہورہا ہے۔اس ضمن میں باخبر ذرائع کا کہناہے کہ صوبائی محکمہ زکوٰة نے صوبے میں زکوٰة کے مستحق تقریباً ایک لاکھ افراد کو رواں مالی سال 2018-19 کے گزارہ الاؤنس کی مد میں پہلی ششماہی قسط 60 کروڑ روپے کی رقم گزشتہ ہفتے جاری کی ہے ۔مستحقین کو ششماہی قسط کی مد میں 6،6 ہزار روپے 4ماہ قبل عیدالاضحیٰ سے پہلے جاری ہونا تھے، لیکن جولائی میں عام انتخاب اور ملک میں نگران حکومتوں کے قیام کے باعث وفاقی حکومت نے صوبوں کو زکوٰة کی فنڈز ایک ڈیڑھ ماہ تاخیر سے جاری کئے۔جسٹس(ر) غلام سرور کورائی کے نئے چیئرمین سندھ زکوٰة کونسل بننے کے بعد نومبر کے آخری ہفتے میں کونسل نے فنڈز تقسیم کرنے کی منظوری دی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ سندھ میں زکوٰة مستحقین کے حوالے سے نیا سروے نہ ہونے کے باعث جہاں نئے مستحقین کا اندراج نہیں ہوسکا ، وہیں کئی ایسے افراد بھی ہیں جن کا انتقال ہوگیا ہے، لیکن ان کے لواحقین کی جانب سے آگاہ نہ کرنے کے باعث ان کے نام پر بھی گزارہ الاؤنس کی رقم جاری ہے اور متوفی افراد کے لواحقین وہ رقم نکال رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ سابق دور حکومت میں گزارہ الاؤنس کے تمام مستحق افراد کا ریکارڈ بائیومیٹرک بنانے کا فیصلہ ہوچکا ہے۔اس میں نظام بنانے کیلئے سرگرمیاں جاری ہیں ۔ مذکورہ نظام بائیومیٹرک ہوجانے سے گزارہ الاؤنس کی تقسیم میں شفافیت آئے گی ۔