اینٹی کرپشن کو100 افسران۔ ملازمین کیخلاف کاروائی کی اجازت

کراچی (رپورٹ: ارشاد کھوکھر) چیف سیکریٹری سندھ نے اینٹی کرپشن کو خورد برد اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہچانے کے الزام میں 7 مختلف محکموں کے 100سے زائد افسران و ملازمین کیخلاف 16 مقدمات درج کرنے منظوری دیدی ہے۔ جن میں سے 10مقدمات محکمہ بلدیات کے تقریباً 65 افسران و ملازمین کیخلاف درج کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان میں 8 مقدمات کراچی کے بلدیاتی اداروں کے متعلق ہیں علاوہ ازیں پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال ودیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا معاملہ اینٹی کرپشن کمیٹی نمبر ون کے آئندہ اجلاس تک مؤخر کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت منعقدہ اینٹی کرپشن کمیٹی نمبر ون کے اجلاس میں مختلف محکموں میں کرپشن انکوائریوں اور تحقیقات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں 7 محکموں کے 16 کیسز کے متعلق تحقیقات مکمل ہونے پر ملوث افسران و ملازمین اور نجی افراد کیخلاف مقدمات درج کرنے کی منظوری دی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ان 16 مقدمات میں سے 10 کا تعلق محکمہ بلدیات کے مختلف اداروں سے ہے جن میں 65 افسران و ملازمین ملوث ہیں ان میں باتھ آئی لینڈ کے علاقے میں کے ایم سی حکام کی جانب سے دو بنگلے آکشن کے بغیر فروخت کرکے ملی بھگت سے خورد برد کرنے کے مقدمے کے ساتھ سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ اور دیگر کرپشن کے مقدمات شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ مقدمات کے ڈی اے حکام کی جانب سے چالاکی سے بدلے کی زمین کی آڑ میں قیمتی پلاٹس سے منظور نظر افراد کو نوازنے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے صدر ٹاؤن کے افسران کی جانب سے نقشے کے بغیر ان اتھورائزڈ عمارتوں کو کلیئر کرنے کے الزام میں متعلقہ ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، 7 رجسٹرارز سمیت متعلقہ افسران و ملازمین کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی منظوری دی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ دیگر محکموں کے افسران کیخلاف مقدمات درج کرنے کی جو منظوری دی گئی ہے اس میں ایک محکمہ سماجی بہبود، ایک محکمہ آبپاشی، ایک محکمہ خزانہ، ایک ریونیو کے متعلقہ افسران وغیرہ کے متعلق کیس ہے جبکہ سندھ کچی آبادی اتھارٹی کے سابق ڈی جی سمیت متعلقہ افسران کیخلاف بھی مقدمہ درج کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں بورڈ آفس کے قریب … کی املاک میں شامل تقریباً 600 مربع گز اونے پونے نرخوں میں فروخت کیا۔ اس طرح جن افسران و ملازمین کیخلاف مقدمات درج ہونے کے بعد انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں بیشتر افسران و ملازمین نے پہلے سے ہی عدالت سے ضمانت کرانے کی تیاری کررکھی ہے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال کی جانب سے کراچی کے ناظم ہونے کے دوران محمود آباد ٹریٹمنٹ پلانٹ کیلئے مخصوص اراضی سیاسی مقاصد کی خاطر غیر قانونی طور پر الاٹ کرانے اور سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کی انکوائری کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس پر چیف سیکریٹری سندھ اس ضمن میں سیکریٹری بلدیات کو بھی فائدہ لینے کے احکامات جاری کرتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا معاملہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس تک موخر کیا گیا۔ جب کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر میں گھپلوں اور ٹریژری آفس ٹھٹھہ میں تقریباً 88 لاکھ روپے کے گھپلوں کی مکمل کی گئی انکوائریوں پر بھی مقدمات درج کرنے کا معاملہ مؤخر کیا گیا۔

Comments (0)
Add Comment