کراچی(امت نیوز)سینئر امریکی صحافی اور دفاعی امور کے ماہر گورڈن ڈف نے دعویٰ کیا ہے کہ سی آئی اے نے پاکستانی خاتون سائنس دان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اغوا کرنے والوں کو 55 ہزار ڈالر ادا کیے تھے۔معروف امریکی دفاعی میگزین ”ویٹرنز ٹوڈے“ میں شائع آرٹیکل” عمران خان ، عافیہ صدیقی اور امریکہ کی خوفناک غلطی “ میں تبصرہ کرتے ہوئے چیف ایڈیٹر گورڈن ڈف نے بتایا ہے کہ انہوں نے ایڈمرل سروہی کے ساتھ کیسے کام کیا تھا اور جنرل کولین پاول کو جے سی او ایس کی جانب سے ایک خط فراہم کیا اور 2010 میں انہوں نے عمران خان کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔وہ اپنے آرٹیکل میں لکھتے ہیں: ” ایک موقع پر خان نے صدیقی کے والدین کے گھر سے مجھے فون کیا، اس گفتگو کے کچھ حصے کو میں نے ریکارڈ کرکے یوٹیوب پر اپ لوڈ کردیا، جسے بعد ازاں ہٹا دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ "بش انتظامیہ اور اس کے اسرائیلی آقائوں کو عراق پر حملے کے لیے ثبوت نہیں ملے، تو انہوں نے ایم آئی ٹی سے پی ایچ ڈی کرنے والی ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر الزام دھرلیا اور عافیہ کو 3 بچوں سمیت سی آئی اے کی درخواست پر اغوا کیا گیا۔اغوا کاروں کو 55 ہزار ڈالر ادا کئے گئے تھے۔عافیہ موومنٹ کے اعلامیے میں مذکورہ صحافی کی گفتگو جاری کرنے کے ساتھ ساتھ ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کا اغوا ہمارے قومی وقار پر سیاہ دھبہ ہے۔وزیراعظم امریکی مطالبات کے موقع پر عافیہ سے متعلق وعدوں کو فراموش نہیں کریں گے، جس کا انہوں نے پوری قوم سے وعدہ کیا ہوا ہے۔