کراچی (اسٹاف رپورٹر) میمن گوٹھ کے فارم ہاؤس میں کئی روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کے بہنوئی سمیت 3 افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مدعی ووالد نے الزام لگایا ہے کہ پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے پیسے مانگ رہی ہے، جبکہ ملزمان بھی دھمکیاں دے رہے ہیں، اعلیٰ حکام نوٹس لیں۔ تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ تھانے میں کھوکھرا پار نمبر 4 کے رہائشی سلیم نے مقدمہ درج کرواتے ہو ئے موقف اختیار کیا ہےکہ میری بھتیجی نادیہ کی یونس نامی شخص سے شادی ہو ئی تھی اور اس نے چند روز قبل گھر آکر بتایا کہ اس کی بیوی نادیہ کی طبیعت ناساز ہے، جس کی دیکھ بحال کیلئے 18سالہ حنا کو ساتھ بھیج دیا جائے، جس پر گھر والوں نے حنا کو اپنے داماد یونس کیساتھ بھیج دیا، جہاں پر یونس، اسکے بھائی نواز اور دوست شہباز نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا، بعد ازاں تینوں میری بیٹی کو میمن گوٹھ کے ایک فارم ہاؤس لے گئے، جہاں کئی روز تک مختلف افراد اس سے زیادتی کرتے رہے، بالاخر حنا فرار ہو کر گھر پہنچ گئی اور تمام روداد سنائی کہ ملزمان نے اس کی متعدد وڈیو بھی بنائی ہیں، جو وہ بیرون ملک فروخت کرتے ہیں، جس کے عوض بھاری رقم ملتی ہے۔ پولیس نے مدعی کی درخواست پر یونس ،نواز اور شہباز کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔دوسری جانب مدعی سلیم نے دعوی کیا کہ میری بیٹی کا میڈیکل بھی ہوچکا ہے اور تمام شواہد پولیس کو دیئے ہیں لیکن وہ ملزمان کو پکڑنے کے بجائے ہم سے 25ہزار روپے مانگ رہی ہے اور ملزمان بھی دھمکیاں دے رہےہیں۔ انہوں نے اعلی حکام سے اپیل کی کہ ملزمان کو گرفتار کرکےانہیں تحفظ فراہم کیا جائے ۔